اکمل سومرو: یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے 209 ملازمین فارغ، یونیورسٹی کے 17 ہاسٹلز میں دیہاڑی پر کام کرنے والے ملازمین بے روزگار ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی نے ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے ملازمین کو ریلیف دینے سے انکار کر دیا ہے۔ یو ای ٹی ٹیچنگ سٹاف ایسوسی ایشن نے ڈیلی ویجز ملازمین کی مالی معاونت کیلئے انتظامیہ کو پلان جمع کرا دیا ہے۔
ٹیچنگ سٹاف ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر فہیم گوہر کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کے 690 اساتذہ کی ایک دن کی تنخواہ میں کٹوتی کرکے ملازمین کی معاونت کی جائے، ٹی ایس اے کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں مذکورہ 209 ملازمین دس سال سے زائد عرصے سے کام کر رہے ہیں۔
صدر ٹی ایس اے ڈاکٹر فہیم گوہر کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کے گرلز اور بوائز ہاسٹلز کا سٹاف ڈیلی ویجز پر تعینات ہے اور جب سے یونیورسٹی بند ہوئی ہے مذکورہ سٹاف کا ذریعہ آمدن بند ہو گیا ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے موقف اپنایا ہے کہ مذکورہ ہاسٹلز ملازمین یونیورسٹی کے ملازمین نہیں ہیں یونیورسٹی میں ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جا رہی ہیں۔
ایک طرف تو نیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے 209 ملازمین کو فارغ کردیا اور دوسری جانب نیورسٹی نے کورونا ریلیف فنڈ میں 25 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا چیک گورنر پنجاب کو پیش کر دیا، وائس چانسلر یو ای ٹی ڈاکٹر منصور سرور نے یونیورسٹی سٹاف کی جانب سے چیک وزیر اعظم ریلیف فنڈ کیلئے گورنر پنجاب کے حوالے کیا۔ ڈاکٹر منصور سرور نےایک لاکھ روپے کا امدادی چیک اپنی طرف سے بھی ریلیف فنڈ کیلئے دیا۔ وائس چانسلر نے یونیورسٹی کے ٹیکسٹائل ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تیار کردہ تین ہزار پانچ سو فیس ماسک ، ایک سو ساٹھ پرسنل پروٹیکشن لباس بھی گورنر پنجاب کو دئیے۔ پرسنل پروٹیکشن لباس تین سو چھیاسی روپے میں تیار ہوا ہے ، جوکہ مارکیٹ ریٹ سے پانچ سے نو گنا کم قیمت پر تیار کیا گیا ہے۔