سٹی42:ملک بھر میں پاکستانی کورونا کو شکست دینے لگے۔ ایک ہزار 378 مریض صحت یاب ہوچکے۔ چوبیس گھنٹوں میں 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔تعداد 107 ہوگئی۔ چار ہزار 363 مریض زیرعلاج ہیں۔
نیشنل کنٹرول اینڈ کمانڈکی جانب سے جاری نئے اعداد شمار میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 5988 ہے جبکہ 1446 مریض صحت یاب ہوکر گھروں کو جا چکے ہیں۔
پنجاب میں مصدقہ مریضوں کی تعداد 2945 جبکہ لاہور میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 475 ہو گئی، کورونا سے اب تک لاہورمیں12، صوبے میں 28 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں.سندھ میں مریضوں کی تعداد 1068 ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں 612 ،بلوچستان 105، گلگت بلتستان 22 ،آزاد کشمیر 39اور اسلام آباد میں 115 مریض زیر علاج ہیں.
پنجاب میں کورونا سے 28 افراد جاں بحق خیبرپختونخوا میں 38، سندھ 35 ، گلگت بلتستان میں تین، بلوچستان دو اور اسلام آباد میں ایک شخص جاں بحق ہوا ہے۔
سندھ میں اس وقت تک 427 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔ پنجاب میں 508 ،کے پی کے 178 ، اسلام آباد 17 ،گلگت 175 ،بلوچستان میں 137 جبکہ آزاد کشمیر میں 4 مریضوں نے کوروناکو شکست دی۔24 گھنٹے کے دوران 3137 مریضوں کے ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے 121 پازیٹو آئے ۔ ملک میں کورونا کے مریض تیزی سے صحتیاب ہورہے ہیں۔
لاہور کے چوبیس تصدیق شدہ مریض صحت یاب ہو کر گھر واپس لوٹ گئے ۔انیس سو افراد ایکسپو سنٹر ہسپتال جبکہ پانچ میو ہسپتال میں زیرعلاج تھے.
دنیا بھر میں کورونا کے وار میں قدرے کمی آيی ہے۔ گزشتہ 24 گهنٹوں میں مزید 158 ہلاکتیں ہو گيیں ہیں، تعداد ایک لاکھ 26ہزار سات سو سے بڑھ گئی۔ 4لاکھ 84ہزار 747 افراد صحت یاب, میکسیکو میں مزید 74، امریکا میں سترہ ، برازیل میں بیس ,بھارت اور جنوبی کوریا میں تین تین ،ہنگری میں بارہ افراد جان سے گئے۔ اٹلی میں 21 ہزار 67، فرانس میں 15ہزار 729، چین میں 3ہزار 342، برطانیہ میں 12ہزار 107 اموات ہو گيیں۔
خیال رہے کہ کورونا کے خدشات کے پیش نظر حکومت پاکستان نے لاک ڈاون میں 30 اپریل تک توسیع کردی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا کسی وقت بھی پھیل سکتا ہے، احتیاط کرنا نہیں چھوڑنا چاہیے، نوجوانوں کو کورونا اتنا متاثر نہیں کرتا لیکن وہی نوجوان اپنے گھر میں بزرگوں کی زندگی مشکل میں ڈال سکتے ہیں، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے اقدامات کررہے ہیں۔
اس وقت کورونا کی وجہ سے دنیا کے بیشتر ممالک لاک ڈاون ہیں۔کینیڈین وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن کے باعث لگائی گئی پابندیاں ختم کرنے سے انکار کر دیا۔ جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے وائرس کا پھیلاؤ جاری ہے،عوام کو ابھی لاک ڈاؤن میں رہنا پڑے گا ، معاشی صورتحال کے پیش نظر پابندیاں نرم بھی کرنا پڑیں تو بھی اس میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہےکہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے کورونا وائرس سے بچا جا سکتا ہے، صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزاریں ، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازے کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں، گرم پانی پئیں، ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے گریز کریں۔