(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے کورونا وائرس خدشات کے باعث بروقت بجلی کے بل جمع نہ کروانے والے صارفین سے بغیر لیٹ فیس سرچارجز وصولی کی مدت میں توسیع کیلئے دائر درخواستیں مسترد کردیں، جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے عدالت کے پاس بجلی کے بلوں میں رعایت دینے کا اختیار نہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے رحمان اسٹیل ملز سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی، وفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے پہلے ہی تین سو یونٹ والے بجلی کے صارفین کو ریلیف دیا ہے، وفاقی حکومت نے بجلی کے صارفین کو 100 ارب روپے کا ریلیف دیا ہے، محکمہ انرجی، لیسکو، فیسکو سمیت دیگر کی جانب سے جواب جمع کروایا گیا۔
درخواستگزارکی جانب سے ایم بلیغ الزماں ایڈووکیٹ پیش ہوئے اورموقف اختیار کیا کہ کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن اور صنعتیں بند ہیں، پاور ڈویژن نے بروقت بجلی کے بل جمع نہ کروانے کو سہولت دینے بارے نوٹیفکیشن جاری کیا، پاور ڈویژن نے بروقت بل جمع نہ کروانیوالے صارفین کو لیٹ سرچارج سے استثنیٰ دیا، ابھی تک کورونا خطرات کے باعث لاک ڈاؤن چل رہا ہے اور صنعتیں بھی بند ہیں۔
انہوں نے استدعا کی کہ عدالت بروقت ادائیگی نہ کرنیوالوں کو بغیر سرچارجز بجلی کے بل جمع کرانے کی سہولت میں توسیع کا حکم دے، جسٹس شاہد کریم نے درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اس وقت کورونا پورے پاکستان کا معاملہ ہے، سب سے زیادہ متاثر دیہاڑی دار ہو رہے ہیں، فیکٹری والوں نے جو منافع کمایا ہوا ہے، اس میں سے بلوں کی ادائیگی کر دیں۔
واضح رہےکہ پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 11 ہلاکتوں کے بعد اموات کی تعداد 107 ہوگئی جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 5988 تک پہنچ گئی، 1446 افراد مہلک وائرس سے اب تک صحت یاب بھی ہو چکے ہیں، کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر پنجاب حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کردی گئی، تمام مارکیٹیں ، شاپنگ مالز، شادی ہالز، سینما گھر ، تعلیمی ادارے 25 اپریل تک بند رہیں گے۔