دیہاڑی دار مزدوروں نےبھی حکومت سےبڑا مطالبہ کردیا

15 Apr, 2020 | 12:43 PM

( راؤ دلشادحسین) تعمیراتی سیکٹر کھلنے کے باوجود دیہاڑی دار مزدوروں کی مشکلات کم نا ہوسکیں، شہر کے چوک چوراہوں میں مزدوروں کام ملنے کے منتظر ہیں,دیہاڑی دار مزدوروں نےمالی امداد کے عمل کو جلد شروع کرنے کامطالبہ کردیا.
تفصیلات کے مطابق سرکار نے تعمیراتی سیکٹر کو کھول تو دیا لیکن دیہاڑی دار مزدوروں کی مشکلات کم نہ ہوسکیں دیہاڑی دارمزدور ، مِستری اور رنگ سازوں کو تعمیراتی سیکٹر کھلنے کے باوجود کام کاانتظار ہے,محنت کشوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے توکوئی داد رسی نہیں بس اللہ پر توکل کرتے ہوئے بیٹھے ہیں لاک ڈاؤن سے شائد وبا پر تو قابوں پالیا گیا ہولیکن ہمارے چولہے ڈھنڈے پڑھ گئے.
پنجاب حکومت کے نمبر پر ایس ایم ایس تو کیا لیکن تاحال کوئی جواب نہیں ملاحکومت کے تعمیراتی سیکٹر کو کھولنے کا فیصلہ اچھاہے لیکن کام نہیں ملا جبکہ ناکسی نے راشن دیا نا ہی مالی امداد دی گئی,بچوں کا پیٹ پالنے کےلیے کام کےمتلاشی محنت کش چوک چوراہوں میں معمول کے مطابق بیٹھتے توہیں لیکن کام ہی نہیں ملتا تاہم مالی امداد میں تاخیر کرکے انکی مشکلات میں مزید اضافہ کیاجارہاہے.

واضح رہے کہ،وفاقی حکومت کی جانب سے تعمیراتی شعبے کو لاک ڈاون میں ریلیف دینےکیلئےتعمیراتی شعبہ کھول دیا گیا,تعمیراتی شعبے سے منسلک بجری، ریت، سیمنٹ، سریے اور اینٹیں فروخت کرنے والوں نے بھی دکانیں کھول لیں, دکانوں پر کام کرنیوالوں کاکہناتھاکہ انہیں 22 روزبعدمزدوری ملی ہے، جس پر وہ خوش ہیں اور حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ اس شعبے کو مزید ریلیف دیا جائے۔

سیمنٹ، بجری، ریت، سریا فروخت کرنیوالےبھی کاروبارکھلنےپرخوش ہیں, انکا کہنا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے بچاوکیلئےحکومت کی جانب سے جاری کردہ تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کریں گے,تاجروں کا کہناہےکہ حکومت انہیں کاروبارکرنےکی اجازت دےتاکہ ان کا روزگار چلنےکیساتھ ساتھ مزدروں کوبھی روزی میسرہو.

 گزشتہ روزملک بھرمیں تاجروں نےدکانیں کھولنےکااعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ کاروبار بندرکھنےکےمزیدمتحمل نہیں ہوسکتے، تاجروں نےکہا تھا کہ وہ گرفتاریوں کے لئے بھی تیارہیں,تاجرلاک ڈاؤن سےتنگ آگئے.

مزیدخبریں