پاناما کیس بینچ کے رکن جسٹس اعجازالاحسن کے گھر پر فائرنگ، تحقیقات شروع

15 Apr, 2018 | 12:50 PM

Sughra Afzal
Read more!

(سٹی 42)پاناما کیس بینچ کے رکن اور شریف خاندان کے مقدمات کی سماعت کرنےوالے احتساب عدالت کے نگران جج جسٹس اعجازالاحسن کے  گھر پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعہ کانوٹس لےلیا۔

 سٹی 42 کے مطابق سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے ماڈل ٹائون میں گھر پر گزشتہ رات اور آج صبح فائرنگ کی گئی ہے، پولیس نے گولیوں کے خول جمع کرلیے ہیں، اس حوالے سے سپریم کورٹ نے اعلامیہ بھی جاری کردیا۔اعلیٰ عدلیہ کے جج کے گھر پر فائرنگ کے واقعات کا چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار اور  وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے نوٹس لے لیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ میں نائن ایم ایم پستول استعمال کی گئی، فائرنگ کے بعد ججز انکلیو کی سیکیورٹی مزید بڑھا دی گئی۔جسٹس اعجازالاحسن کےگھرکےباہررینجرز کی بھی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔ 

یہ خبر پڑھیں۔۔چیف جسٹس پاکستان کا سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس دو ہفتوں میں نمٹانے کا حکم

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پہنچ گئے ہیں اور آئی جی پنجاب کو طلب کرلیا۔چیف جسٹس کی طلبی پر آجی پنجاب جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پہنچ گئے اور فائرنگ کے واقعے کا جائزہ لیا۔

دوسری جانب پاکستان بار کونسل نے جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کے واقعےکیخلاف  کل  ملک بھر میں جزوی ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کردیا۔  کامران مرتضیٰ نے سٹی 42 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  اس  واقعے کے بعد ججز کی سیکورٹی پر خدشات پیدا ہوگئے ہیں، حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے باز نہ آ ئی تو دمادم مست قلندر ہو گا۔

عمران خان اور زرداری کی فائرنگ واقعے کی شدید مذمت

سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائش گاہ پر فائرنگ کے واقعہ  کی پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور  پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین آصف علی زرداری نے شدید مذمت کی،عمران خان کہتے ہیں کہ جج کے گھر پر فائرنگ سسلین مافیا کی عدلیہ کو دباؤ میں لانے کی کوشش ہے،  ایسے حربے کسی بھی جمہوری عمل میں ناقابل قبول ہیں۔ آصف علی زرداری کا کہنا تھا  کہ سپریم کورٹ کے معزز جج کے گھر پر فائرنگ انتہائی تشویشناک ہے، ملزموں کو گرفتار کیا جائے۔ 

 خبر ضرور پڑھیں۔۔۔نواز شریف کو تاحیات نااہل قرار دینے کیخلاف مذمتی بینرز آویزاں

واضح رہے کہ جسٹس اعجاز الاحسن صاف پانی کی فراہمی، سانحہ ماڈل ٹائون سمیت دیگر از خود نوٹسز کیسز کی سماعت کرنیوالے میں بینچ میں شامل ہیں، سینئر جج کے گھر پر فائرنگ کے واقعے کے بعد ملک میں نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

مزیدخبریں