سٹی42: وفاقی حکومت آج 26 ویں ترمیم کے پیکیج میں آئین کے آرٹیکل 63 اے میں بھی ترمیم لا رہی ہے۔
ذمہ دار ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ وفاقی حکومت نے آئینی ترمیم کے ذریعے آئینی عدالت قائم کرنے اور آئین کے آرٹیکل 63 اے میں بھی ترمیم کا فیصلہ کرلیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے آئین میں ترامیم کے پیکیج پر مشاورتوں کے درمیان کل شب مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے ارکان قومی اسمبلی اورسینیٹرز کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ اس عشائیہ مین بھی یہ آئینی ترامیم کا پیکیج ہی پارلیمنٹیڑینز کے مابین گفتگو کا موضوع رہا۔
عشائیے میں مسلم لیگ ن کے ساتھ اتحادی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ بھی شریک ہوئے۔ وزیراعظم نے ن لیگ اوراتحادی جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کوآئینی ترامیم پر اعتماد میں لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتوں نے وزیراعظم کو آئینی ترمیم میں حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ شہباز شریف نے کل تمام ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹ کو اسلام آباد میں موجود رہنے کی ہدایت کی۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس آج صبح ہو گا جس میں آئینی ترامیم کے مسودےکی منظوری دی جائے گی۔ کابینہ کے اجلاس کے بعد پہلے قومی اسمبلی کا اجلاس ہو گا، سہ پہر کو سینیٹ کا اجلاس ہو گا۔ دونوں ایوانوں میں آئین میں ترامیم کے مسودے پیش کئے جائیں گے۔
حکومت کو مجوزہ آئینی ترامیم کیلئے دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت درکار ہے، قومی اسمبلی میں دوتہائی کیلئے 224 ووٹ اور سینیٹ 64 ووٹ درکار ہیں۔