سٹی42:پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین، سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ فارم 45 اور 47 کے پروپیگنڈے پر بڑی کہانی سامنے آنے والی ہے، جب حقائق سامنے آئیں گے تو یہ اپنا منہ عوام کو نہیں دکھاسکیں گے۔ جمہوریت کو آگے لے کر بڑھنا ہے تو عوام کے فیصلے پر اعتماد کرنا پڑے گا، جمہوریت کی مضبوطی کیلئے عوام کے فیصلوں کو قبول کرنا ہوگا۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ باتیں قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
قومی اسمبلی کا اہم اجلاس اس وقت پارلیمنٹ ہاؤس میں ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفیٰ شاہ کی زیرصدارت جاری ہے۔ اس اجلاس کی خاص اہمیت یہ ہے کہ اس میں 26ویں آئینی ترمیم پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم وفاقی وزیر قانون و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ پیش کریں گے جس کی منظوری کیلئے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے۔
اجلاس کے آغاز پر پنجاب کے ضلع رحیم یار خان سے نو منتخب ایم این اے مخدوم طاہر رشید الدین نے حلف اٹھا لیا، ڈپٹی اسپیکر نے نو منتخب رکن اسمبلی سے حلف لیا،حلف برداری کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ رحیم یار خان کے عوام کا شکر گزار ہوں، رحیم یار خان کے عوام نے نفرت، تقسیم اور گالم گلوچ کی سیاست کوہرایا، طاہر رشیدالدین کو رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے پر مبارکباد دیتاہوں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پنجاب کے عوام نے پیپلزپارٹی کے امیدوار کو کامیاب کرایا، گالم گلوچ اور نفرت کی سیاست کو شکست ہوئی ہے، جنوبی پنجاب کی تنظیم کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، یہ الیکٹیڈ ارکان میرے وہ سپاہی ہیں جو ڈرتے ہیں اور نہ ہی جھکتے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ میرے سپاہی ہر فتنے کا مقابلہ کرسکتے ہیں، میں پیپلز پارٹی کی جنوبی پنجاب کی تنظیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جنوبی پنجاب نے ووٹ کی طاقت سے ڈٹ کر جھوٹ کا مقابلہ کیا، ہم جمہوریت اور پارلیمنٹ کو فعال کرنا چاہتے ہیں، کیا ہارنے والے اپنی ہار ماننے کے لیے تیار ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جمہوریت کو آگے لے کر بڑھنا ہے تو عوام کے فیصلے پر اعتماد کرنا پڑے گا، جمہوریت کی مضبوطی کیلئے عوام کے فیصلوں کو قبول کرنا ہوگا،چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ فارم 45 اور 47 کے پروپیگنڈے پر بڑی کہانی سامنے آنے والی ہے، جب حقائق سامنے آئیں گے تو یہ اپنا منہ عوام کو نہیں دکھاسکیں گے۔
آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاس آج شام صرف ایک گھنٹے کے وقفے کے ساتھ طلب کیے گئے ہیں، پارلیمنٹ کا ہفتے کے آخر میں اجلاس بلانا غیر معمولی ہے کیونکہ عام طور پر بجٹ سیشن یا کسی حساس مسئلے کے لیے اجلاس طلب کیا جاتا ہے۔
اگرچہ قومی اسمبلی کے اجلاس کے لیے باضابطہ طور پر جاری کیے گئے ایجنڈے میں ترمیم کا کوئی ذکر شامل نہیں ہے، لیکن اس طرح کی چیزیں عام طور پر ایک ضمنی ایجنڈے کے حصے کے طور پر ایوان کے سامنے رکھی جاتی ہیں۔
آج ہونے والے خصوصی اجلاس کے ایجنڈے میں آئی پی پیز کو کیپسٹی پیمنٹ ادائیگیوں سے متعلق ایم کیو ایم کا توجہ دلاؤ نوٹس بھی شامل ہے۔ ایجنڈے میں پاکستان ترقی معدنیات کارپوریشن کی مجوزہ نجکاری سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس بھی شامل ہے۔
حکمران اتحاد میں شامل مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے اپنے ارکان کو وفاقی دارالحکومت میں ہی رہنے کی ہدایت کررکھی ہیں تاکہ قانون سازی کے لیے دونوں ایوانوں میں ان کی موجودگی کو یقینی بنایا جا سکے۔
سپریم کورٹ میں ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 68 سال کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور اس حوالے سے قومی اسمبلی میں آئینی ترامیم پیش کیے جانے کا امکان ہے۔