لاہور ہائیکورٹ کا ایف بی آر کے سیلز ٹیکس کے آڈٹ کرنے کے طریقہ کار کیخلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ جاری، عدالت نے ایف بی آر کے سیلز ٹیکس کےآڈٹ کے موجودہ طریقہ کار کوغیرقانونی قرار دے دیا
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس شمس محمود مرزا نےایف بی آر کے سیلز ٹیکس کے آڈٹ کرنے کے طریقہ کار کیخلاف دائر درخواستوں پر محفوظ فیصلہ جاری کیا،عدالت نے ایف بی آر کو درخواست گزاروں کے خلاف حتمی فیصلہ نہ کرنے کا حکم دے رکھا تھا، درخواست گزاروں کی جانب سے محمد محسن ورک ایڈووکیٹ سمیت دیگر وکلاء پیش ہوئے تھے ،درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ براہ راست آڈٹ سلیکشن سیکشن 25 اے اور سیکشن 177 اے کی خلاف ورزی ہے۔ ایک سے زائد سال کو آڈٹ کیلئے سلیکٹ کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست نے مؤقف اختیار کیا کہ آیف بی آر کا سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے آڈٹ کرنے کا موجودہ طریقہ کار قانون کے مطابق درست نہیں، ایف بی آر کے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے آڈٹ کرنے کے موجودہ طریقہ کار کوکالعدم قرار دیا جائے۔ وکیل ایف بی آر نے مؤقف اختیار کیا کہ سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے آڈٹ کرنے کا موجودہ طریقہ کار کو قانونی تحفظ حاصل ہے۔ لاہورہائیکورٹ نے ایف بی آر کے سیلز ٹیکس کےآڈٹ کے موجودہ طریقہ کار کوغیرقانونی قرار دے دیا جبکہ سیلز ٹیکس کے طریقہ کار کے خلاف 60 سے زائد درخواستیں منظور کرلیں۔