بیروز گاروں سے کروڑوں روپے بٹورنے والا ادارہ بھی غریب نکلا

14 Sep, 2020 | 12:29 PM

Azhar Thiraj

سعود بٹ : بے روزگاری کے باعث سرکاری اسامیوں پر امیدواروں کی تعداد میں دن بدن اضافہ، حکومت پنجاب کو آسامیوں پرفیس کی مد میں کروڑوں کی آمدنی مگر اضافی بوجھ کے باوجود پنجاب پبلک سروس کمیشن اضافی بجٹ سے محروم ہے۔


بے روزگاری کے باعث سرکاری اسامیوں پر امیدواروں کی تعداد میں میں دن بدن اضافہ ہونے کے باوجود پنجاب پبلک سروس کمیشن مالی مسائل برقرار ہیں۔ذرائع کے مطابق پی پی ایس سی کو بطور محکمہ سالانہ اخراجات کی مد میں صرف فکس بجٹ ملتا ہے۔ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں 2451 اسامیوں پر 475,912 امیدواروں نے درخواست جمع کروائی۔ذرائع کے مطابق آمدنی کے حوالہ سے حکومت پنجاب نے 600 روپے فی درخواست کے حساب سے 28 کڑوڑ 55 لاکھ 47 ہزار روہے اکٹھے کیے۔محکمہ سروسز میں اسسٹنٹ کی اسامی کیلئے 110,000 امیدواروں سے حکومت نے 6 کروڑ 60 لاکھ اکٹھا کیا۔


ذرائع کے مطابق دیگر محکموں کی اسامیوں پر بھی لاکھوں درخواست گزار جبکہ آمدنی کروڑوں کی اکٹھی ہوتی ہے۔تمام اسامیوں پر امتحانات سے لے کر انٹرویو شیڈیول کی ذمہ داری پی پی ایس سے پر عائد ہے مگر کوئی اضافی سہولیات میسر نہیں۔

یاد رہے پنجاب میں پڑھے لکھے بے روزگار افراد کی تعداد ریکارڈ حد تک پہنچ گئی۔  صوبے میں لیکچرار کی 2500 نوکریوں کے لیے پونے پانچ لاکھ درخواستیں آگئیں ، پنجاب پبلک سروس کمیشن ذرائع کےمطابق خواتین کی ایک ہزار 435 اسامیوں کے لیے 3لاکھ 18 ہزار 701 خواتین امیدواروں نے درخواستیں جمع کرائیں جبکہ مرد لیکچرارکی ایک ہزار 16 اسامیوں کے لیے ایک لاکھ 57 ہزار 211 درخواستیں آئیں۔ان امیدواروں کا اب تحریری امتحان ہوگا،جبکہ 4لاکھ 75 ہزار912امیدواروں میں سے صرف 12 ہزار 255 امیدواروں کو انٹرویو کے لئے بلایا جائے گا،جن میں سے 2 ہزار 451 لیکچرار منتخب کیےجائیں گے۔ادارے کو کروڑوں روپے آمدن ہوئی ہے۔


 

مزیدخبریں