ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پنجاب یونیورسٹی کے گرلز ہاسٹل میں پنکھے سے لٹکتی لاش، پوسٹمارٹم رپورٹ سامنے آ گئی

 پنجاب یونیورسٹی کے گرلز ہاسٹل میں پنکھے سے لٹکتی لاش، پوسٹمارٹم رپورٹ سامنے آ گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل میں پنکھے سے لٹکتی لاش کا آج پوسٹمارٹم ہو گیا، یونیورسٹی کی سٹوڈنٹ کی موت گردن کی ہڈی ٹوٹنے سے ہوئی، گردن پر رسی کا واضح نشان پایا گیا جو عموماً پھانسی سے بنتا ہے۔

 پنجاب یونی ورسٹی کے ہاسٹل میں اپنے کمرے میں پنکھے  سے بندھے رسی کے پھندےسے لٹکتی والی طالبہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری ہو گئی ہے۔ اس سٹوڈنٹ کے والد نے کسی طرح کی مزید قانونی کارروائی کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
 
 کوئی قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتے، لڑکی کے والدین نے پولیس کو تحریری بیان دیا ہے جس کے بعد  پولیس نےپوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی ہے۔ 

پنجاب یونیورسٹی  کے آئی ای آر ڈیپارٹمنٹ کی 23سالہ طالبہ  کی لاش گزشتہ روزگرلز ہاسٹل نمبر 8 کے کمرہ نمبر 91 میں مبینہ طور پر پنکھے سے لٹکے رسے کے پھندے سے لٹکتی پائی گئی تھی۔ 

پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کےمطابق طالبہ کی موت گردن کی ہڈی ٹوٹنے سے ہوئی، طالبہ کی گردن پر رسی کا نشان واضح ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کا کہناہے کہ طالبہ کی مبینہ خودکشی کی وجوہات سامنےنہیں آسکیں اور طالبہ کا تعلق سمبڑیال ضلع سیالکوٹ سے تھا۔