ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان میں سوچ سےزیادہ محبت ملی،

 پاکستان میں سوچ سےزیادہ محبت ملی،
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

کلیم اختر : ڈاکٹرذاکرنائیک نے کہا ہے کہ غیر مسلم کودائرہ اسلام میں لاتے وقت ان کےسوالات کے جوابات دینا ضروری ہوتا ہے ۔ 

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے جامعہ اشرفیہ میں اجتماع سے گفتگو کی، جس میں انہوں نے اپنے طالب علمی کے زمانے کا  ذکر کیا، اور  اپنے اساتذہ کا بھی ذکر کیا ۔ 

ذاکرنائیک نے کہا کہ غیر مسلم کودائرہ اسلام میں لاتے وقت ان کےسوالات کے جوابات دینا ضروری ہوتا ہے ، بڑے لوگ اللہ کی طرف اورچھوٹےلوگ اداروں کی جانب بلاتےہیں، مجھ میں جوخامیاں تھیں وہ اپنے بچوں میں دورکرنےکی کوشش کررہاہوں، کاروبار میں پارٹنر اللہ کو بنانا چاہیے ، برکت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سوچ سےزیادہ محبت ملی، میں پاکستان کےاس دورے میں جہاں کہی بھی گیا ، بہت محبت ملی ،  پاکستان میں آنے سے قبل میرا تصور تھا کہ لوگ محبت کریں گئے ، لیکن یہاں محبت میں کئی گنا اضافہ دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے مسلمان ہر شعبہ فیلڈ میں ٹاپ پر تھے ، چاہے وہ ٹیکنالوجی ہو یا کسی اور فیلڈ ہو ، ہر شعبہ میں موجود تمام لوگوں کو دعوت اسلام دینی چاہیے ۔ اللہ نے پچپن میں مجھے جو علماء کی صحبت دی ، اس سے بہت کچھ سیکھا ، قرآنی آیات کی مدد سے زندگی میں آنے والی پریشانیاں اور سہی راستہ پر چلنے کی تلقین کی گئی۔  میرا پیغام ہے ، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑوں ، حرام و حلال پر اختلاف رکھنا چاہیے، تمام فرقوں کے سربراہ اعلی تھے ، اختلاف رکھنے کی بجائے یکجا ہونا چاہیے، مسلمانوں کو وقت کا پابند بھی ہونا چاہیے ۔ 

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ لوگ ڈاکٹر زاکر نائیک کے خلاف بات کرتے تھے ، لیکن میں نے اللہ اور اسکے رسول کی جانب سب کو بلایا ۔ ہم لوگوں کو قرآن کی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے ، قرآن تمام مسائل کا حل ہے ، ہمیں فرقوں سے بالاتر ہوکر ایک ہوناہے ، قرآن میں اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑنے کی دعوت ہے، ہم لوگوں کو بھی دیگر لوگوں کو اللہ کی جانب بلانا چاہیے ۔ 

انہوں نے کہا کہ لوگ ڈاکٹر ذاکر نائیک کیخلاف بات کرتے تھے،سب کو اللہ اور رسول کی جانب بلایا، ہمیں قرآن کی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے ، قرآن تمام مسائل کا حل ہے ، اللہ کو چھوڑنے والوں کی کوئی مدد نہیں کر سکتا ۔