بابا صدیق کو قتل کرنیوالے شوٹر نے اہلخانہ سے کیا کہا؟ والدہ کا چونکا دینے والا بیان

14 Oct, 2024 | 12:39 PM

ویب ڈیسک:بھارتی سیاستدان اور ریاست مہارشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی کو قتل کرنے والے ایک شوٹر کی والدہ کا دعویٰ ہے کہ ان کا بیٹا گھر والوں کو پونے میں نوکری کرنے کا بتاکر گیا تھا۔

تفصیلات کےمطابق بھارتی میڈیا پر گرفتار شوٹرز میں سے ایک شوٹر دھرم راج کیشپ کی والدہ کا ویڈیو بیان شیئر کیا گیا ہے،  شوٹر   دھرم راج کیشپ کی والدہ کا کہنا ہے کہ دو ماہ پہلے ان کا بیٹا گھر پر بھارتی شہر  پونے میں سکریپ یارڈ( استعمال شدہ سامان کی مارکیٹ) میں نوکری کا کہہ کر گھر سے گیا تھا لیکن بیٹے کے جانے کے بعد ان کی کبھی اس سے کوئی بات نہیں ہوئی نہ ہی اس نے کبھی گھر پر پیسے بھیجے۔

شوٹر کی والدہ کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا صرف ہولی کے تہوار پر گھر آیا تھا اس کے بعد وہ کبھی گھر بھی نہیں آیا، وہ کال پر بھی  کبھی ان  سے بات نہیں کر تا تھا، شوٹر کی والدہ نے بابا صدیقی کے قتل سے متعلق لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ  بابا صدیقی کے قتل  کے واقعے سے متعلق  بھی کچھ نہیں کہہ سکتی جب کہ بیٹے کی عمر تقریباً 18 سے 19 سال ہے۔

دوسری جانب بھارتی پولیس کا بتانا ہے کہ بابا صدیقی کے قتل میں 3 شوٹرز ملوث تھے جن میں سے 2 کو گرفتار کرلیا گیا ہے قتل میں ملوث ایک ملزم کو ہریانہ اور دوسرے کو اتر پردیش سے گرفتار کیا گیا جبکہ تیسرا ملوث تاحال فرار ہے۔

واضح رہے کہ 12 اکتوبر کو ریاست مہارشٹرا کے سابق وزیر اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما بابا صدیقی کو ممبئی میں قتل کردیا گیا تھا جس کی ذمہ داری سلمان خان پر حملہ کرنےوالے لارنس بشنوئی گینگ نے قبول کرلی ہے۔

مزیدخبریں