ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب کے مختلف اضلاع میں دفعہ 144کے نفاذ کے خلاف متفرق درخواست پر حکم امتناعی جاری کرنے کی استدعا مسترد کردی ، جسٹس احمد ندیم ارشد نے ریمارکس دئیے متفرق درخواست میں دفعہ 144 کو کیسے چیلنج کیا جاسکتا ہے.
جسٹس احمد ندیم ارشدنے شہری ملک نجی اللہ کی متفرق درخواست پر سماعت پر سماعت کی ،پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سمعیہ خالد پیش ہوئیں جبکہ درخواست گزار کی جانب سے اظہر صدیق ایڈوکیٹ پیش ہوئے، درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ حکومت ایک نوٹفکیشن کے تحت بار بار دفعہ 144 کا نفاذ کررہی ہے، اب اس پریکٹس رک جانا چائیے ، جب چاہتے ہیں دفعہ 144لگا دیتے ہیں ، متفرق درخواست میں وہ نوٹفکیشن لگائے گئے ہیں ، جہاں دفعہ 144 لگائے ہیں ، ڈی سی دفعہ 144 کا نوٹیفکیشن کا نفاذ کرسکتا ہے، یہ ہوم سیکرٹری نے جاری کئے ہیں ،
استدعا ہے کہ یہ نوٹفکیشن ریکارڈ پر لائے جائیں ، اور ان پر عمل درآمد روکا جائے ، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب سمعیہ خالد نے متفرق درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق جب قانون کی وائریز چیلنج ہوں ، حکم امتناع نہیں ہوسکتا، متفرق درخواست میں دفعہ 144 کا نوٹیفکیشن چیلنج نہیں ہوسکتا ، لاء چیلنج ہو تو متفرق درخواست پر حکم امتناعی بھی جاری نہیں ہوسکتا ، جسٹس احمد ندیم ارشد نے درخواست گزار وکیل اظہر صدیق سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا متفرق درخواست میں آپ کیسے دفعہ 144 چیلنج کرسکتے ہیں ،فریش درخواست دائرکرسکتے ہیں.
درخواست گزار وکیل نے جواب دیا حکومت بار بار ایک ہی طرز کے نوٹفکیش پر دفعہ 144 نہیں لگاسکتی ،اگر لگانی ہے تو اس کی وجوہات دینا ہوگی ، خانیوال ، ساہیوال ، سرگودھا اور ملتان ، لیہ اور جوٹ ادو میں دفعہ 144 کے نوٹفکیشن ریکارڈ پر رکھ رہا ہوں، استدعا ہے کہ اسے ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے ، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سمعیہ خالد نے جواب دیا لاء چیلنج ہوا ہے اس میں حکم امتناعی تو نہیں ہوسکتا، درخواست گزار وکیل نے کہا ہے کہ دفعہ 144 تو آج عملا آج ختم ہوگیا ہے،جتنے مقدمات درج ہوئے ، کتنی گرفتاریاں ہوئیں ، وہ تفصیلات طلب کرلیں، پہلے بھی جسٹس شاہد کریم بھی دفعہ 144 کے نوٹیفکیشن کے خلاف متفرق درخواست میں مقدمات کی تفصیلات طلب کر چکے ہیں، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سمعیہ خالد نے جواب دیاپہلے بھی متفرق درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھا تھا ، عدالت نے دفعہ 144 کے نوٹفکیشن ریکارڈ کا حصہ بنانے کی اجازت دیتے ہوئے متفرق درخواست نمٹا دی .