ویب ڈیسک:کام کے اوقات ختم ہونے کے بعد بھی باس کی جانب سے کام کروانے اور معاضہ نہ دینے پر ملازم نے جاب کے پہلے دن ہی استعفیٰ دیدیا۔
حال ہی میں بھارت میں ایک پروڈکٹ ڈیزائنر نے اپنی ملازمت کے پہلے ہی دن اس وقت استعفیٰ دے دیا جب اس کے باس نے اسے بغیر معاوضے کے اوور ٹائم کرنے کو کہا، شریاس نامی پروڈکٹ ڈیزائنر کو اس کے باس نے پہلے ہی دن اوور ٹائم کرنے کا کہا جبکہ اوور ٹائم کا معاوضے کی بات کو سرے سے مسترد کردیا, شریاس نے اپنا مدعا پیش کرنا چاہا تو باس نے کام اور گھریلو زندگی میں مناسب توازن کے تصور کو بھی فینسی ٹرم کہتے ہوئے مغربی روش قرار دیا۔
مذکورہ ملازم نے اپنا یہ تلخ تجربہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ریٹ ایٹ پر شیئر کیا اور بتایا کہ اس نے دباؤ والے رویے کی وجہ سے پہلے ہی دن جاب سے استعفیٰ دیدیا ہے جبکہ اسے دوسری ملازمت کی تلاش ہے۔
اپنی پوسٹ میں شریاس نے لکھا کہ پہلے دن کے اختتام پر میرے رپورٹنگ منیجر نے بتایا کہ وہ مجھ سے کام کے اوقات سے بڑھ کر خدمات انجام دینے کی توقع رکھتے ہیں جبکہ اوور ٹائم کا یہاں کسی قسم کا کوئی معاوضہ نہیں ہے۔
انھوں نے لکھا کہ جب میں نے گھریلو زندگی اور دفتری اوقات میں توازن قائم کرنے کی بات کی باس نے میرا مذاق اڑایا اور اسے ایک ’فینسی ٹرم‘ کہتے ہوئے ’مغربی ترقی یافتہ قوم کا رویہ‘ قرار دیا۔
دوسروں پر زور دیا کہ وہ اپنی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کریں اور صحت مندانہ کام کے ماحول کا انتخاب کریں,میں سب کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ اگر آپ کو خراب صورتحال درپیش ہے تو اسے چھوڑنا درست ہے، یہاں تک کہ پہلے دن بھی آپ جاب چھوڑ سکتے ہیں، کام کا زیریلا ماحول آپ کی صحت اور عزت نفس سے بڑھ کر نہیں ہے۔