اشرف خان: پاکستان کی نیشنل فلیگ کیرئیر پی آئی اے نے پاکستان سٹیٹ آئل کو وعدے کے مطابق ادائیگی نہیں کی جس کے نتیجہ میں پاکستان سٹیٹ آئل نے ایک بار پھر پی آئی اے کو مختلف ائیرپورٹس پر فیول کی سپلائی بند کر دی ہے۔
پی آئی اے کے چھوٹے شہروں میں فلائٹ آپریشنز بند ہو گئے، انٹرنیشنل اور ڈومسٹک فلائٹس بھی ایک بار پھر بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے ایندھن کی سپلائی کی مد میں پاکستان سٹیٹ آئل کو فوری طور پر دو ارب روپے ادا کرنا ہیں۔ وعدے کے باوجود پی آئی اے نے رواں ہفتے اب تک صرف 62 کروڑ 50 لاکھ روپے ہی ادا کئے۔اس دوران پی ایس او کی جانب سے خود مالی مشکلات میں گھرا ہوا ہونے کے باوجود پی آئی اے کو ایندھن کی سپلائی کی جاتی رہی۔ اب پی ایس او کا کہنا ہے کہ وہ خود مالی بحران کا شکار ہے، پی آئی اے کو واجبات میں سے فوری طور پر ایک ارب 70 کروڑ روپے کی ادائیگی کرنا ہے۔ادائیگی نہ ہونے پر پی آئی اے کو مختلف ائیر پورٹس پر فیول کی سپلائی بند کرنے پڑ رہی ہے ۔
پی ایس او کی جانب سے عدم ادائیگی پر چھوٹے شہروں میں فیول سپلائی بند کر دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہن ہے کہ سکھر،ملتان،کوئٹہ،رحیم یار خان ،گوادر سمیت متعدد چھوٹے شہروں کے ائیرپورٹس پر پی آئی اے کے طیاروں کے لئے تاحال فیول کی سپلائی بند ہے۔
پی ایس او کے حکام نے بتایا کہ تمام انٹر نیشنل اور اہم ائیر پورٹس سے پی آئی اے کی اندورن ملک پروازوں کی شیڈول کے مطابق آمدورفت جاری رکھنے کیلئے بڑے ائیرپورٹس پر پی اائی اے کو فیول کی سپلائی جاری رکھی جا رہی ہے۔ اگر واجبات کی ادائیگی کا معاملہ حل نہ ہوا تو مزید اقدامات کئے جاسکتے ہیں۔
پی ایس او حکام کے مطابق پی آئی اے نے طویل عرصہ سے واجب الادا بقایا جات کی مد میں پی ایس او کو 26 ارب روپے سے زائد ادا کرنے ہیں ۔
پی آئی اے انتظامیہ نے مشکلات کی وجہ سے یومیہ بنیاد پر فیول کی سپلائی کے ساتھ ادائیگی کی یقین دہانی کرائی جو پوری نہیں ہورہی۔