حکومت کا لاہور شہر کے داخلی راستے کو خوبصورت بنانے کا منصوبہ التوا کا شکار

14 Oct, 2020 | 06:08 PM

Shazia Bashir

درنایاب: لاہور شہر کے جاری ترقیاتی منصوبے نامکمل ہونے سے شہری مشکلات کا شکار ہیں جبکہ افسر شاہی کی نااہلی کے باعث منصوبوں کی لاگت میں بھی اضافہ ہورہا ہے، اک موریہ پل،  باب لاہور اور فردوس مارکیٹ اس کی جیتی جاگتی مثال ہے۔

 

تفصیلات کے مطابق  دوہزار سترہ میں شروع ہونے والا اک موریہ منصوبہ تاحال مکمل نہ ہوا، منصوبے کا ٹینڈر دوہزار سترہ میں جاری ہوا تکمیل دو سال میں ہونا تھی، ریلوے نے ایک سال بعد دوہزار اٹھارہ میں این او سی جاری کیا،  منصوبہ کی مجموعی لاگت ستر کروڑ روپے تھی پنجاب حکومت کی جانب سے فنڈنگ سست روی کا شکار ہوئی فنڈز نہ ملنے سے منصوبہ تاخیر کا شکار ہوگیا اک موریہ پل کی توسیع کا کام مکمل نہ ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

 

پنجاب حکومت کا لاہور شہر کے داخلی راستے کو خوبصورت بنانے کا منصوبہ التوا کا شکار ہے، باب لاہور ٹھوکر کو تاحال مکمل نہ کیا جاسکا،  باب لاہور کو تین کروڑ کی لاگت سے دسمبر دہزار انیس میں شروع کیا گیا، چار ماہ کا منصوبہ تاحال نامکمل ہے فنشنگ کا کام مکمل کیا جارہا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کرکے ہی نقصان سے بچا جاسکتا ہے۔

 

پنجاب حکومت کا ترجیحی منصوبہ فردوس مارکیٹ انڈر پاس ڈیڈ لائن گزر جانے کے باوجود نا مکمل ہے تاحال فنشنگ کا کام باقی ہے وائس چئیرمین ایل ڈی اے ایس ایم عمران کا کہنا ہے کہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا لیکن اب تکمیل کا وقت قریب ہے

 

لاہور شہر کے ترقیاتی منصوبوں کو کسی بھی سیاسی جماعت سے وابستہ کرنے کی بجائے تکمیل کی طرف لے جانا وقت کی ضرورت ہے۔ شہر کے جاری ترقیاتی منصوبوں کے بروقت مکمل ہونے سے جہاں شہریوں کی مشکلات میں کمی ہوگی وہیں بڑھتی ہوئی لاگت پر قابو پایا جاسکے گا جو کہ حکومت کے لئے چیلنج ہے۔

مزیدخبریں