موسم بدلتے ہی لاہور میں سموگ خطرے کی گھنٹی بج اٹھی

14 Oct, 2020 | 05:05 PM

Sughra Afzal

غو ث الاعظم روڈ(سعدیہ خان،جنیدریاض) لاہور کا موسم بدل گیا دن اور رات کے درجہ حرارت میں کمی آگئی، موسم بدلنے کے ساتھ ہی فضائی آلودگی نے بھی لاہور میں پنجے گاڑھنا شروع کردیئے، ائیر کوالٹی انڈیکس 178 تک پہنچ گیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اکتوبر کا مہینہ بھی خشک رہنے کا امکان ہے، جبکہ15 اکتوبر کے بعد درجہ حرارت میں مزید بہتری آئے گی، صبح اور شام کے اوقات میں فضا میں گرد سے ایئرکوالٹی انڈیکس زیادہ ہوگیا، اکتوبر میں بارش کاامکان کم ہے، نومبر میں سموگ کی صورتحال مزید سنگین ہوسکتی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق نومبر میں نیا سپیل پنجاب میں داخل ہوگا جو بارش کا باعث بنے گا، جیسے جیسے پارہ نیچے گرے گا فضائی آلودگی میں اضافہ ہوگا،جس کے باعث سانس اور گلے کے امراض پھیل سکتے ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور شہر کا  آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے، جبکہ صبح کے وقت کم سے کم درجہ حرارت 20 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا،اسی طرح صبح کے وقت ہوا نمی کا تناسب 55 فیصد ریکارڈ کیا گیا جبکہ شام کے وقت یہ تناسب 35 فیصد تک جائے گا۔

دوسری جانب پنجاب حکومت نے سموگ کو  کنٹرول کرنے کے حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے شروع کردیئے ہیں، پنجاب حکومت نے سموگ کو قدرتی آفت قرار دے دیا ، پی ڈی ایم اے نے سموگ کو قدرتی آفت قرار دینے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا،نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور میں کل سے سموگ کا سلسہ شروع ہو چکا ہے ،جس سے نمٹنے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔  31 اکتوبر کے بعد دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں اور بھٹوں کو بند کیا جائے گا۔

واضح رہےکہ سموگ دھوئیں اور دھند کے مرکب کو کہا جاتا ہے جب یہ اجزا ملتے ہیں تو سموگ پیدا ہوتی ہے۔ اس دھوئیں میں کاربن مونو آکسائید، نائڑوجن آکسائیڈ میتھن جیسے زہریلے مواد شامل ہوتے ہیں،گلے میں خراش ہونا، ناک اور آنکھوں میں چھبن کا احساس ہونا انسانی جسم پر سموگ کا پہلا اٹیک ہے،جبکہ ایسے لوگ جو سینے پھیپھڑے اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہوتے ان کے لیے سموگ مزید بیماریوں کا پیش خیمہ ہوتا ہے۔

مزیدخبریں