خاتون زیادتی کیس، ملزم کی گرفتاری سےمتعلق نئے انکشافات

14 Oct, 2020 | 09:02 AM

M .SAJID .KHAN

(سٹی42)لاہور میں سیالکوٹ موٹروے پر خاتون کے ساتھ گینگ ریپ کے مرکزی ملزم گرفتاری نے نئے سوالات اٹھادیے، والد نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے عابد کو نہیں پکڑا۔

تفصیلات کے مطابق موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم کے والد نے انکشاف کیا ہے کہ عابد ملہی کو پولیس نے گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ اس نے گرفتاری پیش کی۔ وہ شام ساڑھے 6 بجے گھر مانگا منڈی آیا۔ ملزم کے والد کا کہناتھا کہ عابد علی کو خالد بٹ نامی مقامی شہری کی موجودگی میں پولیس کے حوالے کیا گیا۔عابد نے مجھے فون کرکے اپنے آپ کو قانون کے حوالے کرنے کی خواہش کی، ملزم عابد کے والد اکبر ملہی نے دعویٰ کیا ہے کہ عابد کو پولیس نے گرفتار نہیں کیا بلکہ اسے پیش کیا گیا ہے۔

درندہ صفت ملزم عابد کے والد نے حکام سے اپیل کی کہ عابد کو قانون کے حوالے کردیا،لہٰذا ہماری خواتین کو بھی رہا کردیا جائے۔اس سے قبل آئی جی پنجاب انعام غنی نے ملزم عابد ملہی کو پولیس کی جانب سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

ہائی پروفائل کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتاری کی تفصیل بتاتے ہوئے آئی جی پنجاب نے بتایا کہ عابدملہی گرفتاری سے بچنے کے لئےجگہیں بدلتا رہا، ملزم فورٹ عباس،فیصل آباداورمانگا منڈی سمیت کئی مقامات پررُوپوش رہا، ملزم نے چنیوٹ میں بھیس بدل کر مقامی زمیندار کے ڈیرے پر مزدوری بھی کی، ملزم کو برادرنسبتی کےنمبر سےٹریس کیا، بیوی سے ملنے مانگامنڈی آیا تو پولیس نے دھر لیا۔

واضح رہے عابد علی صوبہ پنجاب کے علاقے ننکانہ صاحب میں اپنی سالی کو ملنے بھی آیا تھا، پولیس کے پہچنے سے قبل فرار ہوگیا،کیشور بی بی نے دعوی کیا کہ انہوں نے موٹر وے عصمت دری کے معاملے میں ملزمان کی موجودگی کے بارے میں پولیس کو آگاہ کیا تھا، تاہم ، وہ 30 منٹ تاخیر سے پہنچے۔

مزیدخبریں