ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پنجاب کی جیل ریفارمز کمیٹی بن گئی، آج پہلا اجلاس ہو گا

Jails Reforms Committee, City42, Chief Justice Yahya Afridi, city42
کیپشن: 8 جولائی 2006 کو بنائی گئی  اس تصویر میں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں موجود خواتین قیدیوں کی حالت المناک دکھائی دیتی تھی۔ اب اٹھارہ سال بعد بھی جیلوں مین قیدی گنجائش سے زیادہ اور سہولتوں سے محروم ہیں، اس دوران جیلوں میں اصلاحات کی متعدد سنجیدہ کوششیں کی گئیں لیکن وسائل کی کمی اور "پولیٹیکل وِل" کا فقدان جیلوں کی حالت اور ان میں قید کئے گئے  مجرموں اور ملزموں کے حالات بہتر بنانے میں سب سے بری رکاوٹ ثابت ہوئیں۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف:  چیف جسٹس آف پاکستان کی منظوری سے پنجاب کی جیلوں کی اصلاحات کیلئے جیل  ریفارمز کمیٹی تشکیل دے دی گئی،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا  جیل ریفارمز کمیتی کے سربراہ ہوں گے۔ 

 7 رکنی کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن بدھ کے روز جاری کر دیا گیا۔  چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جیل ریفارمز کمیٹی کا  کل  جمعرات کو سہ پہر دو بجے اجلاس طلب  کر لیا گیا، ہے۔  چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی اسلام آباد مین سپریم کورٹ مین اپنے آفس سے  ویڈیو لنک سے کمیٹی  کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔

جسٹس شمس محمود مرزا کی سربراہی میں تشکیل دی گئی کمیٹی میں ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ  جج شبر رضا رضوی،مسلم لیگ نون کے سینٹر احد چیمہ ،ایڈیشنل آئی جی جیل خانہ جات ڈاکٹر قدیر عالم ،خدیجہ شاہ ، مس آمنہ قادر ایڈووکیٹ  اور لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے جوائنٹ سیکرٹری  جواد خان شامل ہیں۔

جیل ریفارمز کمیٹی پنجاب کی جیلوں کے دورے کرے گی  اور  دستیاب رپورٹوں کا مطالعہ اور خود مشاہدہ کرنے کے بعد باہمی مشاورت کر کے  اپنی سفارشات دوماہ میں مرتب کرے گی۔

کمیٹی قیدیوں کی اصلاحات و قوانین کو  اقوام متحدہ کے جیلوں کے متعلق طے کردہ معیار کے مطابق ڈھالنے کے متعلق سفارشات مرتب کرے گی ۔