اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان میں چینی باشندوں کے حوالے سے میڈیا افواہوں کا جواب نہیں دے سکتے تاہم پاکستان چینی باشندوں،کمپنیوں اور منصوبوں کو مکمل سکیورٹی فراہم کرنےکےلیے پرعزم ہے۔ پاکستان کے دفتر خٓرجہ کی ترجمان کو یہ باتیں پاکستان کے بعض نیوز چینلز اور ان سے منسلک ویب سائٹس پر کل ابھرنے والی غیر ملکی ایجنسی روئیٹرز کی اس "خبر؟" کے متعلق سوالات کے جواب میں کہنا پڑی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عوامی جمہوریہ چین نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں اپنے باشندوں کی سکیورٹی کیلئے اپنی فورس لانا چاہتا ہے۔
سٹی42 نیوز نے اس نام نہاد خبر نما افواہ کے سامنے آنے کے باوجود اسے اپنی ویب سائت پر اشاعت میں شامل نہیں کیا تھا۔
چین کے متعلق عموماً معاندانہ رویہ رکھنے والے- تاہم مستند- صحافتی ادارہ روئیٹرز کی اس نام نہاد خبر کو آج دفتر خٓرجہ نے افواہ قرار دیا اور اس کا کوئی جواب دینے سے معذرت کر لی، اس نام نہاد خبر میں چینی حکومت سے ایک نازیبا بات منسوب کرنے کے بعد پاکستانی حکومت سے یہ "جواب" منسوب کیا گیا تھا کہ پاکستان نے چین کے مطالبہ کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
طریقہ کار کے مطابق صحافی کو کوئی اطلاع ملے تو وہ سب سے پہلے خود اسے مناسب متبادل ذرائع سے ویری فائی کرتے ہیں، اس کے بعد متعلقہ ادارہ (جو اس افواہ کے ضمن میں بیجنگ میں چین کی وزارتِ خارجہ، اسلام آباد میں پاکستان کا دفتر خارجہ، چین کا سفارت خانہ اور کسی حد تک وزارت داخلہ تھے) سے رابطہ کر کے ان سے اپنے پاس موجود اطلاع کے متعلق معلوم کرتے ہیں۔ اس افواہ کو دنیا بھر میں قیمتاً فروخت کرنے سے پہلے روئٹرز نے چین کی وزارت خارجہ اور پاکستان کی وزارتِ داخلہ اور غیر متووع طور پر وازرتِ منصوبہ بندی کے لوگوں سے رابطہ کرنے کا دعویٰ کیا لیکن ان تینوں اداروں سے انہیں کوئی تصدیق اور معلومات نہیں ملی، پاکستان کی وزارت خٓرجہ کی ترجمان جو میڈیا کو اہم خبروں کے متعلق رائے لینے یا ویری فیکیشن کیلئے ہر وقت دستیاب ہوتی ہیں، ان سے کوئی رابطہ ہی نہیں کیا گیا۔
کشمیری سیاسی قیدی
دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان کشمیری سیاسی قیدیوں کی قید پرسنجیدہ تحفظات کا اظہار کرتا ہے، ان میں سے بہت سے سیاسی قیدیوں کوگنجائش سے زیادہ بھری جیلوں میں رکھا گیاہے۔
سکیورٹی ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد
فارن آفس کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان چینی باشندوں،کمپنیوں اور منصوبوں کو مکمل سکیورٹی فراہم کرنےکےلیے پرعزم ہے اور اس حوالے سے ایس او پیز پر عملدرآمد ہو رہا ہے، پاکستان میں سی پیک منصوبوں سے منسلک کارکنوں کی حفاظت کے لیے خصوصی سکیورٹی فورس قائم ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سابق چیف جسٹس کے ساتھ پیش آئے واقعے اور پاکستان ہائی کمیشن کی گاڑی پر حملے کےحوالے سے برطانوی انتظامیہ سے رابطے میں ہے، پاکستانی شہری دنیا میں کہیں بھی ہوں باعث احترام ہیں۔
پاکستان کسی ملک میں انتظامیہ کے تقرر جیسے معاملوں پر تبصرہ نہیں کرتا
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور امریکا کے درمیان اچھے دوستانہ تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے، پاک امریکا تعلقات کی بنیاد ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر ہے، پاکستان دیگر ممالک میں ان کی انتظامیہ میں تقرریوں پر کسی قسم کا تبصرہ نہیں کرتا، پاکستان آنے والی امریکی انتظامیہ کےساتھ اچھے تعلقات کا خواہشمند ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ افغانستان کو ان دہشتگردگروہوں کے خلاف کاروائی پرزور دیتے ہیں جن کی محفوظ پناہ گاہیں وہاں موجود ہیں، افغان انتظامیہ پاکستان کی بارہا کی جانے والی درخواستوں کو سنجیدہ لے، پاکستانی عوام کی برداشت کو زیادہ مت آزمائیں۔