ویب ڈیسک: پسند کی شادی اور محبت کرنا کوئی جرم نہیں ہے لیکن بدقسمتی سے سماج میں پسندکی شادی کو اس قدرمعیوب سمجھا جاتا ہے کہ ایک دوسرے کی پسند معلوم ہونے پر باوجود اچھے اچھے رشتوں سے بھی انکارکردیا جاتا ہے۔
اگر کو ئی لڑکی اور لڑکا پسند کی شادی کرلیں تو اُن کے ماں باپ ہی ان کی جان کے دشمن بن جاتے ہیں والدین اپنی عزت اور معاشرے کی خاطر اولاد کی خواہشات کا گلا گھوٹ دیتے ہیں۔ لیکن بھارت کے علاقے نارائن گوڑہ میں اس کے الٹ کی واقعہ پیش آیا جہاں کم عمر لڑکی نے محبت کی راہ میں رکاوٹ بننے پر اپنے ہی والد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق رام کرشنا نامی شخص اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ایک عمارت میں رہائش پذیرتھا کہ اس دوران اسکی نابالغ بیٹی کو بلڈنگ کے چوکیدار کے بیٹے سے محبت ہوگئی۔ لڑکی کے والد کو جب اس واقعہ علم ہوا کہ اسکی بیٹی اور چوکیدار کا بیٹا ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں تو اس نے چوری کے الزام میں لڑکے کو گرفتار کروا دیا۔ بعد ازاں رام کرشنا فیملی کے ساتھ کشائی گوڑہ منتقل ہوگیا۔
محبت انسان کو اندھا کردیتی ہے اس میں کوئی شک نہیں جیل سے رہائی کے بعد چوکیدار کا بیٹا اپنی محبوبہ سے ملنے اس کے علاقے پہنچ گیا جہاں دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کرلیا تاہم لڑکی کا باپ ان کی راہ میں رکاوٹ بن گیا۔ جب لڑکی نے دیکھا کہ اس کا باپ کسی بھی صورت ان کی شادی کیلئے راضی نہیں ہوگا بیٹی نے اپنے آشنا اور اس کے ساتھیوں کیساتھ مل کر پر اپنے ہی باپ کو ابدی نیند سلا دیا۔
مقامی پولیس نے واقعے کی جب تفتیش شروع کی تو معلوم ہوا کہ بیٹی نے اپنے آشنا چٹی بھوپال کے ساتھ باپ کو قتل کیا اور اسے حادثے کا رنگ دینے کی کوشش کی۔ پولیس نے مقتولہ کو اس کے آشنا اور ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا ہے جبکہ مزید کارروائی کا عمل جاری ہے۔