نشتر پارک (حافظ شہباز علی)پاکستان کرکٹ بورڈ کے زیر انتظام ملک کی چھ صوبائی کرکٹ ایسوسی ایشنز میں جاری ونٹر کرکٹ لیگ مذاق بن گئی ۔
لاہور شہر میں رجسٹرڈ ہونے والی نئی کلبز کی غیر معیاری کارکردگی کا سلسلہ جاری و ساری ہے، کرکٹ بورڈ کا گراس روٹ کرکٹ کے ساتھ کھلواڑ سامنے آگیا، پی سی بی ونٹر کلب چیمپئن شپ مذاق بن گئی، بورڈ کی نئے کلب رجسٹرڈ کرنے کی حکمت عملی کا پول کھل گیا۔ پی سی بی نے پانچ پانچ ہزار روپے لے کر کلب رجسٹرڈ کیے اور کلب کلب رجسٹرڈ کرتے وقت کوئی معیار نہیں بنایا گیا جس کے نتیجے میں ٹیموں میں چھوٹی عمر کے کھلاڑیوں کی شمولیت اور ٹیموں کی بھاری مارجن سے شکست روٹین بن گئی ہے۔
لاہور شہر میں نئی رجسٹرڈ ہونے والی کلبوں کی اکثریت کرکٹ سے نابلد ہے، نئی رجسٹرڈ ہونے والی گلبرگ ٹاؤن کلب کی ٹیم خضریٰ کلب کے خلاف محض 8 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی، اس میچ میں خضریٰ کلب نے پہلے کھیلتے ہوئے 440 رنز بنائے جواب میں گلبرگ ٹاؤن کی ٹیم محض آٹھ رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ گلبرگ ٹاؤن کلب کے سات کھلاڑی صفر پر آؤٹ ہوئے اور ان کی اننگز 23 گیندوں میں پوری ہوگئی، ایک اور میچ میں ایم پی جم خانہ کلب نے برائٹ سٹار کلب کو 478 رنز سے شکست دے دی۔
ایم پی جم خانہ نے پہلے کھیلتے ہوئے 40 اوورز میں 528 رنز بنائے، محمد فائق نے 302 رنز کی اننگ کھیلی برائٹ سٹار کلب کی ٹیم 50 رنز بناسکی بات یہیں ختم نہیں ہوئی بلکہ برائٹ سٹار کلب کے دو بلے باز بغیر بیٹنگ کئے ہی میچ چھوڑ کر چلے گئے۔نئی رجسٹرڈ ہونے والی کلبوں کی اکثریت 100 رنز بنانے میں ناکام رہی کئی کلبز ممبران پورے کرنے کے لیے ٹیموں میں چوکیدار، سکیورٹی گارڈ، ڈرائیورز کو شامل کررہی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ کلبوں میں دس سال یا اس سے بھی کم عمر بچوں کے رجسٹرڈ ہونے کا بھی انکشاف ہوا ۔
،،اس صورت حال پر میں برس ہا برس سے کلب چلانے والے آرگنائزرز کرکٹ بورڈ کے کلب رجسٹریشن عمل پر حیران ہیں۔کرکٹ ایسوسی ایشنز کے جعلی اور بوگس کلبوں کے میچز پر بورڈ کے ہزاروں روپے فی میچ ضائع ہورہے ہیں واضح رہے کہ پی سی بی نے کلب رجسٹریشن کی آڑ میں بغیر کوئی سرمایہ لگائے لگ بھگ دو کروڑ روپے جمع کئے تھے۔