(علی ساہی)پنجاب کےسرکاری محکموں کی 4ہزار گاڑیاں ٹوکن ٹیکس کی نادہندہ نکلیں۔ پولیس،ریسکیو،ایس اینڈجی اے ڈی،ہیلتھ سمیت دیگر اداروں کی گاڑیاں شامل ہیں۔
پنجاب پولیس کی ساڑھے 14سو گاڑیوں کے ساتھ نادہندگان سرکاری اداروں میں سرفہرست ہے۔ 310 گاڑیوں کے ساتھ ریسکیو دوسرے نمبرپر اور سو سے زائد گاڑیوں کے ساتھ محکمہ صحت تیسرے نمبر پر ہے ۔ ٹوکن ٹیکس ادا نہ کرنے والوں میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی 28 گاڑیاں شامل ہیں۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کی 21 گاڑیوں کے بھی ٹوکن ٹیکس جمع نہیں ۔ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز پنجاب کی 68 گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس جمع نہیں ہوئے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری گورنمنٹ آف دی پنجاب کی 40 گاڑیاں ڈیفالٹر کی لسٹ میں شامل ہیں ۔محکمہ ایکسائز نے تمام اداروں کو حتمی وارننگ کے لئے مراسلہ بھجوائے گا۔
گزشتہ دنوں لاہوریوں کی 4 لاکھ سے زائد گاڑیاں سسٹم میں بلاک کی گئیں، جس کے تحت بلاک شدہ گاڑیاں ٹوکن ٹیکس کی ادائیگی تک کسی کے نام ٹرانسفر اور فروخت بھی نہیں ہوسکیں گی۔ ٹوکن ٹیکس کی ادائیگی تک کوئی ٹرانزیکشن نہیں ہوگی اور گاڑی کا آن لائن سٹیٹس بھی نہیں دیکھا جاسکے گا۔
ڈائریکٹر ریجن سی رانا قمرالحسن کا کہنا ہے کہ 4 ماہ کا رعایتی پیریڈ ختم ہونے کے باوجود شہریوں کی جانب سے ٹیکس ادا نہیں کیا گیا۔ بارہا آگاہی دینے کے باوجود شہری ٹوکن ٹیکس ادا نہیں کررہے، رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران ڈیڑھ ارب سے زائد کی ریکوری کی جاچکی ہے۔ یکم نومبر سے ٹوکن ٹیکس نادہندگان کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا جانا تھا۔
گاڑیاں سسٹم میں بلاک کرنے کا مقصد شہریوں سے بروقت ادائیگی کرانا ہے۔ نادہندگان گاڑی مالکان کو ایس ایم ایس بھجوانے کا سلسلہ بھی شروع کردیا گیا ہے۔