( وقار گھمن ) لاہور شہر میں سموگ کی بڑھتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر مصنوعی بارش کا آپشن بھی زیرغور، کمشنر نے متعلقہ اداروں سے رابطے شروع کردئیے۔
دنیا میں مصنوعی بارش کے دو طریقے ہیں جن میں پہلا کلاوڈ سیڈنگ کہلاتا ہے۔ کلاؤڈ سیڈنگ کیلئے ایک جہاز کے ذریعے مخصوص نمک لے جا کر ایسے بادلوں کے اوپر چھڑک دیتے ہیں جن میں پانی کی بوندیں یا بارش کا نظام موجود ہوتا ہے جس کے بعد نمک کے ذرات بادل میں جذب ہوکر بارش کا باعث بنتے ہیں۔
مصنوعی بارش کیلئے دوسرا طریقہ زمینی سیڈنگ جنریٹرز کا استعمال ہے، ان جنریٹروں میں خاص فلیئرز لگائی گئی ہیں جو نمک کے ذروں سے بھری ہوئی ہوتی ہیں اور انھیں بادلوں میں چھوڑا جاتا ہے، نمک کے یہ ذرے پانی کی چھوٹی چھوٹی بوندوں کو اکٹھا کرکے بڑی بوندوں کی شکل اختیار کرلیتے ہیں جو آخر کار بارش کا باعث بنتے ہیں۔
کمشنر لاہور آصف بلال کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اگر ضرورت پڑی تو یہ آپشن بھی استعمال کیا جائے گا، اس حوالے سے رابطے کئے جارہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق مصنوعی بارش برسانا مہنگاعمل ہے تاہم موجودہ ہونیوالی بارش سے شائد مصنوعی بارش کی ضرورت نہ پیش آئے۔