چوہدری محمد سرور میرے بڑے بھائیوں کی طرح ہیں: وزیر اعلی پنجاب

14 Nov, 2018 | 10:27 PM

Shazia Bashir

سٹی42: وزیر اعلی پنخاب سردار عثمان بزادر نے کہا ہے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور میرے بڑے بھائیوں کی طرح ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سے جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے اراکین صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی۔  پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سینیٹ کی نشستوں کے امیدوار ولید اقبال اور سیمی ایزدی بھی اس موقع پر موجود تھیں۔ جنوبی پنجاب کے اراکین صوبائی اسمبلی نے ولید اقبال اور سیمی ایزدی کو سینیٹ الیکشن میں بھرپور طریقے سے کامیاب کرانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

 وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گورنر اور وزیراعلیٰ کی جتنی اچھی ورکنگ ریلیشن شپ اب ہے، ماضی میں کبھی نہ تھی۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور میرے بڑے بھائیوں کی طرح ہیں۔ آئین کے مطابق گورنر، وزیراعلیٰ اور سپیکر کا رول متعین ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب ایک خاندان کی طرح ہیں اور متحد ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے نئے پاکستان کو ہم نے ٹیم ورک کے طور پر کام کرکے حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کیلئے تحریک انصاف کے امیدوار ولید اقبال اور سیمی ایزدی پارٹی کے دیرینہ ساتھی ہیں۔ سینیٹ الیکشن میں ہمارے دونوں امیدوار توقع سے زیادہ ووٹ لے کر جیتیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے مسائل کو سمجھتا ہوں اور آپ کے جائزمسائل حل کریں گے۔

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرورنے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ کا الیکشن پارٹی کا اپنا الیکشن ہے۔ آپ سب نے یہ الیکشن اپنا الیکشن سمجھ کر لڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے اور وزیراعلیٰ کے درمیان رتی بھر بھی اختلاف نہیں ہے۔ ہم ایک پیج پر ہیں اور عمران خان کی ٹیم بن کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار ہیں۔ ہم نے پہلے بھی مل کر کام کیا ہے اور آئندہ بھی ملکر ساتھ چلتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار اپنے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ محنت سے کام کر رہے ہیں۔ اراکین پنجاب اسمبلی نے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ووٹ پارٹی کی امانت ہے۔ جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے حوالے سے قائم ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین طاہر بشیر چیمہ، جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء، اراکین اسمبلی اور آزاد اراکین صوبائی اسمبلی احمد علی اولکھ اور قاسم عباس لنگاہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

مزیدخبریں