پراپرٹی لیکس پر متحدہ عرب امارات کا مؤقف سامنے آ گیا

14 May, 2024 | 11:28 PM

سٹی42: غیر ملکیوں کی جائیداد کے ڈیٹالیکس  پر  برطانیہ  اور  ناروے میںمتحدہ عرب امارات کے سفارت خانوں کا بیان سامنے آ گیا ہے۔

متحدہ عرب امارات کے  سفارت خانوں کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی نظام کی سالمیت کے تحفظ کے لیے یواے ای اپنا کردار  سنجیدگی سے ادا  کرتا ہے، عالمی مجرموں کے مسلسل تعاقب میں یو اے ای بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہےکہ  ہرقسم کی غیرقانونی مالی سرگرمیاں روکنےکے لیے یو اے ای بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔    یو اے ای ان کوششوں اور  اقدامات کو  آج سےکہیں زیادہ اور طویل مدت تک جاری رکھنے کے لیے  پُرعزم ہے۔

دبئی میں غیر ملکیوں کی تقریباً 400 ارب ڈالرز کی جائیدادوں کا  ڈیٹا لیک ہو  ہے جس میں پاکستانیوں کی بھی مبینہ طور پر  11 ارب ڈالر کی جائیدادیں شامل ہیں۔

"پراپرٹی لیکس" میں دنیا کی کئی سیاسی شخصیات، حکومتی اہلکاروں اور ریٹائرڈ سرکاری افسروں کے نام شامل ہیں۔

پراپرٹی لیکس میں انکشاف ہوا ہے کہ 17 ہزار پاکستانیوں نے دبئی میں 23 ہزار جائیدادیں خرید رکھی ہیں ۔ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا نام بھی دبئی کی جائیداد کے مالکوں کی فہرست میں شامل ہے۔ پراپرٹی لیکس میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز کا نام بھی شامل ہے۔

ایک درجن سے زیادہ ریٹائرڈ سرکاری افسروں، ایک پولیس چیف، ایک سفارت کار اور ایک سائنسدان کا نام بھی پراپرٹی لیکس میں شامل ہے۔

مزیدخبریں