سٹی42: آل انڈیا کانگرس کے لیڈر، انڈیا الائنس کے مرکزی رہنما اور وزارت عظمیٰ کے امیدوار راہول گاندھی نے بھارت مین غربت ختم کرنے کے لئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا ماڈل اپنالیا۔ راہول گاندھی نے اعلان کیا ہے کہ وہ حکومت بنانے میں کامیاب ہوئے تو غریب گھرانوں کی خواتین کو سالانہ ایک لاکھ روپے امداد دیں گے۔
راہول گاندھی نےغریبی مٹانے کیلئے پاکستانی طریقہ اپنانے کا اعلان ایک انتخابی ریلی میں کیا۔ بھارتی میڈیا مین یہ تبصرے کئے جا رہے ہیں کہ راہول گاندھی کا غریب گھرانوں کو ایک لاکھ روپے سالانہ امداد دینے کا اعلان پاکستان میں چل رہے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ملتا جلتا ہے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مالی امداد غریب گھرانوں کو خواتین کے نام پر ان کے بینک اکاؤنٹ میں بھیجی جاتی ہے۔
ایک بھارتی ٹی وی کے مطابق راہول گاندھی نے الیکشن جیتنے سے قبل بھارتیوں کو غربت مٹانے کا فارمولا بتاتے ہوئے فی کس سالانہ ایک لاکھ روپیہ بانٹنے کا اعلان کردیا۔ راہول گاندھی نے انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والی خواتین سے وعدہ کرتا ہوں کہ اگر ہماری پارٹی لوک سبھا انتخابات جیتتی ہے تو وہ ان کے بینک اکاﺅنٹس میں ایک لاکھ روپے سالانہ جمع کرائیں گے۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ یکم جولائی کو جب غریب خواتین اپنے بینک اکاﺅنٹس چیک کریں گی، تو ان کے پاس 8 ہزار 500 روپے پہنچ جائیں گے اور یہ عمل ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو ہوگا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ راہول گاندھی کا یہ اعلان پاکستان میں جاری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ملتا جلتا لگتا ہے۔
راہول گاندھی نے مزید کہا کہ کانگریس کے منشور کے مطابق پارٹی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو مہالکشمی اسکیم کے تحت ہر سال ایک لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے۔
کانگرس اور انڈیا الائنس کے لیڈر راہول نے کہا کہ اگر آپ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، تو آپ کے پاس ہر سال 1 لاکھ روپے کھٹا کھٹ آتے رہیں گے اور ایک جھٹکے سے ہم بھارت سے غربت کا خاتمہ کردیں گے۔
تاہم راہول گاندھی نے بعد میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ غربت کو ایک ساتھ ختم کرنے کی تجویز نہیں دے رہے بلکہ وہ اس مقصد کے لیے کوشش جاری رکھیں گے۔