ویب ڈیسک : جی ایچ کیو راولپنڈی پر حملہ میں ملوث شر پسندوں کی بھی شناخت کر لی گئی۔ پُرتشدد کاروائیوں میں شرپسندوں کی شناخت اور گرفتاریوں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے کہا کہ ویڈیوز کے ذریعے شناخت کرکے گرفتاریاں کی جا رہی ہیں، ویڈیو میں پیڑول چھڑکتا ہوا نظر آنے والا شخص بھی گرفتار ہے جبکہ ہجوم کو جی ایچ کیو گیٹ کی جانب جانے کے لیے اکسانے والا شخص بھی گرفتار کرلیا گیا۔ گیٹ کو توڑنے والوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔
شناخت شدہ شر پسند ملزمان میں افشاں کامران سکنہ راولپنڈی، فاطمہ احسان سکنہ راولپنڈی، شبانہ فیاض سکنہ راولپنڈی، عابد ملک سکنہ اسلام آباد، عاصم خورشید سکنہ کراچی، زاہد علی شاہ گیلانی سکنہ راولپنڈی، خان کاشف خان سکنہ راولپنڈی، منیزا احمد سکنہ چکوال، جہانگیر احمد سکنہ اسلام آباد، محمد عثمان قریشی سکنہ راولپنڈی، ابو بکر احمد سکنہ اسلام آباد، پیرزادہ شہباز ناصر سکنہ راولپنڈی، انصر جاوید سکنہ مری اور حماد خان سکنہ راولپنڈی شامل ہیں۔
پولیس افسر نے بتایا کہ ہنگاموں کے دوران شاہراہیں چلتی رہیں اور اہم تنصیبات کی سیکیورٹی بھی محفوظ رہی، میٹرو بس کا 80 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ 20کے قریب پولیس گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ پر تشدد کاروائیوں میں ایس ڈی پی او وارث خان اور ایس ایچ او رتہ امرال سمیت 29افراد و جوان زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں انٹیلیجنس کا فقدان نہیں تھا، انھوں نے بھرپور تعاون کیا جس کی وجہ سے راولپنڈی میں حالات زیادہ خراب نہیں ہوئے، نقصانات کا تخمینہ حکومت لگا رہی ہے۔ جو جو گھناؤنے جرم میں ملوث ہے انکی تفتیش نہایت جامع ہوگی۔
حکومتی اور عسکری املاک کو نقصان پہنچانے اور دنگا فساد کرنے والوں پر قانون کا گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔ چھاپہ مار ٹیمیں ملزمان کی گرفتار کے لیے سرگرم ہیں۔
ایس ایس پی انوسٹی گیشن زنیرہ اظفر کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی حساس اداروں سے متعلق مقدمات کی تحقیقات کر رہی ہے جبکہ پہلے سے جیل بھجوائے گئے 90کے قریب ملزمان کو بھی شواہد کی بنیاد پر ان مقدمات میں قانون کے مطابق طلب کیا جا رہا ہے۔ شرپسندوں کی لیڈر شپ کی گرفتاریوں کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں
پریس کانفرنس کرتے ہوئے سی پی اوسید خالد محمود ہمدانی نے بتایا کہ راولپنڈی پولیس اب تک 17مقدمات میں 264 افراد کو گرفتار کرچکی ہے جبکہ مقدمہ نمبر 708 تھانہ آراے بازار (جی ایچ کیو کیس) میں کل گرفتار شرپسندوں کی تعداد 76ہوگئی ہے۔