ویب ڈیسک:سیالکوٹ میں بلااجازت جلسے پر گرفتار پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار اور دیگر کو رہا کردیا گیا۔
پولیس نے بلااجازت مسیحی برادری کے سی ٹی آئی میدان میں جلسہ کرنے کی کوشش پر پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار اور متعدد کارکنوں کو گرفتار کرلیا تاہم کچھ دیر بعد انہیں رہا کردیا گیا جبکہ پی ٹی آئی نے بھی جلسے کا مقام تبدیل کرلیا۔
سیالکوٹ میں چرچ کی زمین پر پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار نے اجازت نہ ملنے کے باوجود جلسہ منعقد کرنے کی کوشش کی۔ ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی قیادت کو جلسے کی جگہ تبدیل کرنے کا کہا جس سے انہوں نے انکار کردیا۔ جلسہ گاہ تبدیل نہ کرنے پر پولیس حرکت میں آگئی۔
پولیس نے عثمان ڈار، عمر ڈار، حافظ حامد رضا، علی اسجد ملہی، مہر کاشف، سعید احمد ، بیرسٹر جمشید غیاث بھلی کوحراست میں لے لیاگیا۔ پولیس نے لاٹھی چارج کرکے جلسہ گاہ سے پی ٹی آئی کارکنوں کو منتشر کردیا اور گراؤنڈ کو خالی کروالیا۔ بعدازاں تمام گرفتار شدگان کو رہا کرکے تھانہ لیسر کلاں سے واپس سیالکوٹ روانہ کردیا گیا۔
شدید تنقید کے بعد پی ٹی آئی نے اپنے جلسے کا مقام بدل لیا اور شام 6 بجے مدثر شہید روڈ وی آئی پی گراؤنڈ میں کرنے کا اعلان کیا۔ پی ٹی آئی نے نئے مقام پر تیاریاں شروع کردیں اور تاہم انتظامات میں تاخیر کے باعث جلسہ لیٹ ہونے کا خدشہ ہے۔
قبل ازیں ڈی پی او کا کہنا ہے کہ بلااجازت جلسہ کرنے کی کوشش ہورہی ہے، عبادت گاہ کے سامنے زبردستی جلسہ کرنے کی کیسے اجازت دیں، ضلعی انتظامیہ نے جگہ تبدیل کرنے کاکہا ہے۔
ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ عمران قریشی نے جلسہ گاہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹ جگہ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، تحریک انصاف کسی بھی اور جگہ جلسہ کرنا چاہے تو ہم وہ جگہ دینے کو تیار ہیں، ہم نے متعدد مرتبہ تحریک انصاف کو جگہ تبدیل کرنے کی درخواست کی کیونکہ یہ جگہ امریکن چرچ کی ذاتی ملکیت ہے۔