ویب ڈیسک : بھارت کی ریاست کرناٹک مسلم علماء کرام نے ایک اہم فیصلہ لیا ہے۔ فجر کی اذان کیلئے اب مائک اور لاوڈ اسپیکر کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔
کرناٹک کے امیر شریعت مولانا صغیر احمد رشادی نے بنگلورو میں اس بات کا اعلان کیا۔ یادرہے امیر شریعت کی صدارت میں دارالعلوم سبیل الرشاد میں ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں جمعیت علماء ہند، جماعت اسلامی ہند، جمعیت اہل حدیث اور سنی تنظیموں کے نمائندہ علماء کرام اور مسلم سیاسی لیڈروں نے شرکت کی۔
حکومت پہلے ہی رات دس بجے سے صبح چھ بجے تک لاوڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی عائد کی ہے۔ جبکہ دن میں لاوڈ اسپیکر کے استعمال کیلئے پولیس سے اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔
کرناٹک میں اس وقت بھارتی پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ہائی الرٹ پر ہے کیونکہ پیر کے روز ایک ہندو تنظیم کے کارکنوں نے کرناٹک میں اذان کے خلاف ہنومان چالیسہ پاٹھ کرنے کا اعلان کررکھا ہے شری رام سینا کے بانی پرمود متھالک نے صبح 5 بجے میسور ضلع کے ایک مندر میں ہنومان چالیسہ پاٹھ کا افتتاح کیا۔ پولیس نے شری رام سینا کے کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے جو بنگلورو کے ایک مندر میں ہنومان چالیسہ کا نعرہ لگانے کی تیاری کر رہے تھے۔ فرقہ وارانہ تصادم کے امکان کے پیش نظر ریاست بھر میں سیکورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے۔
#Muslim Community not to use #Loudspeakers for #Azaan of Morning Prayers (#FajrNamaz) but can use #Loudspeaker for other prayers as per the rules...
— Hate Detector ???? (@HateDetectors) May 14, 2022
- #Karnataka's #AmeerEShariat Maulana Sagheer Ahmed Khan Rashadi.#Bangalore #Azan #Fajr #Namaz #LoudSpeakerRow #HanumanChalisaRow pic.twitter.com/gjIQr0SAmB