سٹی42: بین الاقومی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی مقامی اور غیر ملکی کرنسی کی طویل المدتی بی تھری کریڈٹ ریٹنگ میں کمی پرغور شروع کر دیا۔
ریٹنگ ایجنسی موڈیزکے مطابق پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں تنزلی پرغور جی ٹوینٹی ممالک کی پیشکش پرقرضوں میں ریلیف کےسلسلے میں پاکستان کی درخواست پرکیا جارہا ہے۔ موڈیز کا کہنا ہے کہ سرکاری قرضوں کی واپسی موخر ہونے کا ریٹنگ پر اثر پڑنے کا امکان کم ہے، تاہم زیرِجائزہ مدت کے دوران اس بات کو دیکھا جائے گا کہ پاکستان کمرشل قرضوں کی واپسی کے سلسلے میں کیا حکمت عملی اختیارکرتا ہے۔
پاکستان انٹرنیشنل سکوک کمپنی لمیٹڈ کی درجہ بندی کو بھی تنزلی کے لیے زیر جائزہ رکھا گیا ہے جبکہ باقی تمام اقسام کی ریٹنگ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ موڈیز کے مطابق پاکستان کے جی ڈی پی میں رواں مالی سال میں ایک فیصد تک کمی ہو سکتی ہے تاہم اگلے مالی سال جی ڈی پی کی شرح نمو 2 سے 3 فیصد ہو سکتی ہے، کرونا کے باعث رواں مالی سال پاکستان کا مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے 10 فیصد، اور حکومتی قرضے جی ڈی پی کے 85 سے 90 فیصد تک پہنچ سکتے ہیں۔
اس سے پہلے بین الاقومی مالیاتی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے بھی کورونا کے باعث پاکستان کے جی ڈی پی میں رواں مالی سال صفر اعشاریہ پانچ فیصد تک کمی کا تخمینہ لگایا تها۔ موڈیز نے کہا کہ کوروناوائرس کےمعاشی اثرات کےسبب پاکستان کی فنانسنگ ضرورت بڑھےگی، حکومت نے 1200 ارب روپے کا ریلیف پیکیج دیا ہے، جبکہ آئی ایم ایف کی طرف سے 1.4 ارب ڈالر کے ہنگامی قرضے اور بیرونی قرضوں کی واپسی مین ریلیف ملنے سے معاشی مشکلات کم کرنے میں مدد ملے گی، تاہم رواں مالی سال مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 9.50 سے 10 فیصد ہونے اور حکومتی قرض جی ڈی پی کے 87 فیصد ہونے کا امکان ہے.
واضح رہے کہ کورونا نے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کی معیشت کی دھجیاں اڑا دی ہیں,سال 2020 کی پہلی سہ ماہی عالمی معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہوئی، کورونا وائرس کے خوف سے صنعتیں بند، اسٹاک مارکیٹوں میں شئیرز کی مجموعی مالیت کھربوں ڈالر کم ہو گئی.