(شاہد ندیم سپرا) کورونا وائرس کی وجہ سے پنجاب حکومت کی احتیاطی تدابیر کے مطابق شہر بھر کی مساجد اور جامعات میں فرزندان اسلام اعتکاف بیٹھ گئے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے اجتماعی اعتکاف پر پابندی عائد کی گئی ہے، تاہم سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پورا کرنے کے لئے شہریوں کی بہت کم تعداد مساجد میں اعتکاف بیٹھ گئی، شہر کی بڑی بڑی جامعات میں بھی تین سے چار افراد کو اعتکاف بٹھایا گیاہے۔ محکمہ اوقاف و مذہبی امور پنجاب کے زیرانتظام تمام مساجد میں انتظامیہ کے لوگوں کو اعتکاف بیٹھنے کی اجازت دی گئی۔
یاد رہے اس سے قبل کورونا وبا کے پیش نظر ماہ رمضان کے آخری عشرے میں محدود پیمانے پر اعتکاف کا فیصلہ کیا گیا تھا، اجتماعی اعتکاف کی بجائے مقامی مساجدمیں چار سے پانچ افراد الگ الگ حجروں میں اعتکاف بیٹھنے کا کہا گیا تھا۔
رمضان المبارک کےآخری عشرے میں ملک بھر کی طرح لاہور میں بھی لاکھوں فرزندان اعتکاف بیٹھتے ہیں۔اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے اجتماعی اعتکاف کے اجتماعات منسوخ کردیئے گئے ہیں۔حکومت کے مطابق سنت رسول ﷺ کی ادائیگی کیلئے مساجد میں چار سے پانچ لوگ اعتکاف بیٹھ سکتے ہیں۔
جامعہ اشرفیہ کے مہتم اعلیٰ مولانا فضل الرحیم اور عالم دین مفتی احمد علی کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں اعتکاف بیٹھنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے لیکن اس وقت جس وبا کا سامنا ہے اس میں انسانی جانوں کو بچانا بھی مقدم ہے، مساجد میں صرف چار سے پانچ لوگ ہی اعتکاف بیٹھیں گے،علما کرام حکومتی ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنائیں، اجتماعی اعتکاف کیلئے داتا دربار،منہاج القرآن،بادشاہی مسجد، جامعہ اشرفیہ اور جامعہ نعیمیہ سمیت دیگر مساجد کے پروگرام منسوح کردیے گئے ہیں۔علما کرام کا کہنا ہے کہ بچوں ، بزرگوں اور بیمار افراد کو اعتکاف نہ بیٹھنے دیا جائے۔