(زین مدنی )فلمی دنیا کے سب سے معتبر فلمی ایوارڈ آسکر دینے والے ادارے نے اعلان کیا ہے کہ اس سال کورونا وائرس کے پیش ریلیز نہ ہوپانے والی فلموں کو بھی آسکر ایوارڈز کے لیے نامزد کیا جائے گا۔
آسکر ایوارڈ دینے والی کمیٹی دی اکیڈمی آف موشن پکچرز آرٹس اینڈ سائنس کے صدر ڈیوڈ ربن اور چیف ایگزیکٹو افسر ڈان ہڈسن کے مطابق اس سال تاریخ میں پہلی بار ایسی فلموں کو بھی اعلی ترین ایوارڈ کے لیے نامزد کیا جائے گا، جنہیں کورونا کی وبا کے باعث سینما گھروں میں ریلیز نہ کیا جاسکا۔
آسکر ایوارڈز میں عام طور پر کچھ کیٹیگریز کے لیے صرف ان ہی فلموں کو نامزد کیا جاتا ہے، جنہیں امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کے کسی بھی سینما گھر میں کم از کم ایک ہفتے تک پیش کیا گیا ہو۔تاہم یہ شرط ہر فلم کیٹیگری کے لیے نہیں ہوتی لیکن اس بار کورونا وائرس کے باعث جہاں لاس اینجلس کے سینما ہالز بند ہیں، وہیں امریکا سمیت دنیا بھر میں سینما گھروں کو عارضی طور پر بند کیا گیا ہے۔
سینما ہالز کی عارضی بندش کے باعث درجنوں فلموں کی نمائش کو بھی عارضی طور پر روک دیا گیا ہے یا پھر ایسی فلموں کو ویب اسٹریمنگ ویب سائٹس سمیت آن لائن پلیٹ فارمز پر ریلیز کردیا گیا۔ آسکر ایوارڈز دینے والی اکیڈمی کے صدر اور سی ای او نے واضح کیا کہ فلم ایوارڈز کے قوانین میں تبدیلی عارضی ہے اور اس کا اطلاق صرف اس سال ہی ہوگا۔
عام طور پر آسکر ایوارڈز کی تقریب فروری کے آخری ہفتے میں ہوتی ہے اور اب آسکر ایوارڈز کی 93 ویں تقریب فروری 2021 میں ہوگی اور اس ایوارڈ کے لیے نامزدگیوں کا سلسلہ دسمبر 2020 میں شروع کیا جائے گا۔
آسکر ایوارڈز کو دنیا کے سب سے بڑے اور معتبر فلمی ایوارڈ کا اعزاز حاصل ہے، اس ایوارڈ میلے میں غیر ملکی زبان کی کیٹیگریز میں بھی ایوارڈز دیے جاتے ہیں اور پاکستانی فلم ساز شرمین عبید چنائے نے مذکورہ ایوارڈ دو بار جیت رکھا ہے۔ خیال رہے کہ شرمین عبید چنائ پاکستان کی پہلی اور اب تک کی واحد فلم ساز ہیں جنہوں نے آسکر ایوارڈ جیت رکھا ہے.