علی رامے: پنجاب میں شعبہ صحت کے لیے نئے مالی سال کے ترقیاتی منصوبوں کا پہلا ڈارفٹ تیار ، پنجاب میں شعبہ صحت کے لیے 100ارب روپے مختص کرنے کا پہلا ڈرافٹ پی اینڈ آدی بورڈ کو ارسال کردیا ، نئے مالی سال میں ہسپتالوں حالت زار بہتر کرنے ، نئی لیبز کے قیام اور کرونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے بھی خطیر فنڈ مختص کیے جائیں گے ۔
محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری اور اسپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر کے لیے ترقیاتی بجٹ کا حجم 100ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے جس میں محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری اور اسپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر کی جانب سے پی اینڈ ڈی بورڈ ڈارفٹ ارسال کردیا گیا ہے ۔ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری کے جاری منصوبوں کی لئے 30ارب روپے مختص کرنے کی تجویزہے ۔
محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری کے لیے نئے مالی سال نئے منصوبوں کے لیے 25ارب روپے کے فنڈز مختص کرنے کی تجویز ہے ۔محکمہ اسپیشلآئزُڈ ہیلتھ کئیر کے جاری ترقیاتی منصوبوں کے لئے 23 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ۔محکمہ اسپیشلآئزُڈ ہیلتھ کئیر کی جانب سے نئے منصوبوں کے لیے نئے مالی سال میں 9 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ۔
جبکہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت دس ارب روپے سے زائد مالیت کے منصوبوں کو شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ زرائع کے مطابق پی اینڈ ڈی بورڈ کی جانب سے شعبہ صحت کے دونوں محکموں کے ڈرافٹ پر ورکنگ شروع کردی ہے ۔اور پنجاب حکومت کی ہدایات کے مطابق شعبہ صحت کے لیے فنڈز مختص کیے جائیں گے ۔زرائع کا کہنا ہے کہ کور کیش کم ہونے کے باعث ہوسکتا ہے دونوں محکمون کے بجٹ میں کمی بھی کی جاسکتی ہے ۔
زرائع کے مطابق شعبہ صحت بیشتر جاری منصوبوں لاہور میں چائلڈ ہیکتھ سائنس یونیورسٹی ، گنگا رام ہسپتال میں زچہ و بچہ نئے ہسپتال کا قیام ، اور مختلف لیبز کی تعمیر کے ساتھ صوبے میں نئی لیبز کا قیام بھی شامل ہو گا ۔جبکہ ہسپتالوں سہولیات کے فقدان کو بھی دور کیا جائے گا ۔