الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سربراہ چیف جسٹس آف پاکستان اپنا آئینی ٹینیور پورا کریں گے اور اس کے بعد ملک میں ہی رہیں گے۔ ان کے بارے میں گمراہ کن افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف تادیبی کارروائی ہو گی۔
چیف الیکشن کمشنر کے بارے میں گمراہ کن افواہ ہیں پھیلانے والوں کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کسی بھی بیرون ملک اسائنمنٹ کے طلب گار نہیں ہیں۔ ایسی افواہیں پھیلانے والے کو اور اس افواہ کو بڑھانے والوں کو تنبیہ کی جاتی ہے کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں ورنہ ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔ الیکشن کمشن آف پاکستان ایسے شرپسند عناصر کا مقابلہ کرنا بخوبی جانتا ہے۔ کمیشن ایسی بدنیتی پر مبنی غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان نے ریمارکس دیئے کہ "چیف الیکشن کمشنر انتخابی عمل کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں، اور اسے غیر مستحکم کرنے کی کسی بھی مذموم کوشش کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔"
ای سی پی نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ غلط معلومات سے چوکنا رہیں۔ای سی پی نے چیف الیکشن کمشنر کی جانب سےپاکستان میں شفاف اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی لگن کا اعادہ کیا۔
افواہوں کا پس منظر
چیف الیکشن کمشنر کی آئینی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں خلل ڈالنے کے لئے ایک شکست خوردہ ٹولے سے وابستہ شر پسند افراد آئے دن چیف الیکشن کمشنر کے متعلق تضحیک آمیز افواہیں پھیلا رہے ہیں۔ ایسی ہر افواہ کی عمر چند گھنٹے سے زیادہ نہین ہوتی اس کے باوجود یہ عمانصر تسلسل کے ساتھ ایسی حرکت کرتے رہتے ہیں۔ اب بعض شر پسند عناصر یہ افواہ پھیلا رہے ہیں کہ چیف الیکشن کمشنر کو سفیر بنا کر کسی ملک میں بھیجا جا رہا ہے۔ اس افواہ کا حقیقت سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں کیونکہ چیف الیکشن کمشنر اپنی آئینی مدت پورے کرنے کے بعد ریٹائرڈ ہو کر پاکستان میں ہی رہنا چاہتے ہیں۔نہ ہی حکومت نے اُن کو ایسی کوئی آفر کی ہے اور نہ ہی اُن کا ایسا ارادہ ہے۔
سکندر سلطان راجا کا تقرر پی ٹی آئی حکومت نے کیا
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا شفاف کیرئیر کے حامل ریٹائرڈ سرکاری ملازم ہیں جو پی ٹی آئی کی حکومت مین سابق وزیراعظم عمران خان کے ہاتھوں جنوری 2020ء میں پاکستان کے چیف الیکشن کمشنر ک مقرر ہوئے تھے۔سکندر کو حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے جنوری 2020ء میں متفقہ طور پر چیف الیکشن کمشنر مقرر کیا تھا۔ ان کے تقرر کی وجہ ان کا بے داغ کیرئیر اور ایمانداری کے ساتھ فرائض انجام دینے کی کئی دہائیوں کی ہسٹری تھی۔وہ تب سے اپنی آئینی خدمات کسی کے اثر میں آئے بغیر مکمل آزادی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔
سکندر سلطان راجا کون ہیں
کیرئیرسٹ سرکاری ملازم سکندر سلطان راجا پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ پاکستانی سرکاری ملازمت کے اعلی ترن درجہ 22 ویں گریڈ میں سول سروس سے ریٹائر ہوئے۔ انھیں اعلیٰ ترین بیوروکریٹک عہدوں پر کام کرنے کا اعزاز حاصل رہا جن میں سیکرٹری ریلوے، سیکرٹری پٹرولیم، سیفرون سیکرٹری، وفاقی سیکرٹری ایوی ایشن اور آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان دونوں کے چیف سیکرٹری کے عہدے شامل ہیں۔ سکندر سلطان راجا سینئیر بیورو کریٹ راجا سعید مہدی کے داماد ہیں، جو وزیر اعظم پاکستان کے سابق پرنسپل سیکریٹری اور چیف سیکریٹری سندھ رہے۔
جناب سکندر سلطان راجہ کا تعلق بھیرہ، ضلع سرگودھا سے ہے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم ملک کے نامور اداروں سے مکمل کی۔انہوں نے کیڈٹ کالج حسن ابدال سے میٹرک اور ایف ایس سی کے بعد اور پھر کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور سے میڈیسن میں ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے قانون (LLB) کی ڈگری بھی حاصل کی۔ وہ 1987 میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کر کے سول سروس (DMG/PAS) میں شامل ہوئے اور 15ویں کامن ٹریننگ پروگرام (15ویں CTP) بیچ سے تعلق رکھتے ہیں۔ تربیت مکمل کرنے کے بعد انہوں نے 1989 میں اسسٹنٹ کمشنر اسلام آباد کی حیثیت سے کام کا آغاز کیا تھا۔
انہوں نے پنجاب میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب، سیکرٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس، سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن اور لوکل گورنمنٹ اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ جیسے کئی اہم عہدوں پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے وفاقی حکومت میں ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہوئے عوام الناس کے فائدے کے لیے مختلف اصلاحات متعارف کروائیں۔ انہوں نے بطور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان میں بدعنوانی کی روک تھام اور گڈ گورننس کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششوں کی بہت تعریف کی۔ انہوں نے 2016 میں چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کی حیثیت سے پرامن، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنایا۔
انہوں نے اپریل 2017 میں وفاقی سیکرٹری کے طور پر وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے سوئی ناردرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل)، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل)، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل)، پاک عرب ریفائنری لمیٹڈ (پارکو) اور پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کے بورڈز میں چیئرمین پارکو اور ڈائریکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ انہیں 26 نومبر 2018 کو وفاقی سیکرٹری/چیئرمین پاکستان ریلویز کے طور پر تعینات کیا گیا۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر نے مسٹر سکندر سلطان راجہ کو 27 جنوری 2020 کو 5سال کی مدت کے لیے چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان مقرر کیا تھا۔ جسٹس گلزار احمد، چیف جسٹس آف پاکستان نے ایک سادہ مگر پر وقار تقریب میں جناب محمد جلال سکندر سلطان سے چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان کے عہدے کا حلف لیا تھا۔