حسن خالد: سابقہ لیگی ایم پی اے کنول نعمان کی پیس شاپنگ پلازہ میں تین دکانیں متاثر ہوئیں۔
کنول نعمال کا کہنا تھا کہ پیس انتظامیہ اور دکانداروں کے درمیان آئے روز جگھڑا رہتا تھا۔انتظامیہ دکانداروں کو زبردستی دکانیں خالی کرانی کا بولتی تھی۔آگ شارٹ سرکٹ سے لگی یا لگائی گئی، شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔کئی گھنٹے گزر گئے مگر حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگی نہ ہی کوئی حکومتی نمائندہ متاثرین کی داد رسی کے لیے پہنچا۔
کنول نعمان نے کہا کہ لولی لنگڑی حکومت سے تو کوئی امید نہیں، چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتی ہوں کہ اس افسوسناک واقعہ کو نوٹس لیں اور متاثرہ دکانداروں کے نقصان کا فوری ازالہ کرایا جائے۔400 دکانوں سے منسلک آج ہزاروں افراد بے روز گار ہوگئے۔