سعید احمد سعید: ریسٹورنٹس کی بندش کے خلاف آل پاکستان ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے گلبرگ لبرٹی چوک پر احتجاجی ریلی، ہوٹلوں میں کام کرنے والے ورکرز سڑکوں پر نکل آئے، کہتے ہیں حکومت انہیں بے روزگار کرکے ان کا معاشی قتل کررہی ہے، ہوٹلوں میں آؤٹ ڈور سروسز بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔
کورونا وائرس کیسز میں روک تھام کے لئے حکومت پنجاب کی جانب سے ریسٹورنٹس میں سرگرمیوں پر پندرہ روز کیلئے پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے آل پاکستان ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن ملازمین احتجاج کرنے سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے پوسٹرز پر اپنے مطالبات لکھ رکھے تھے اور لبرٹی گول چکر پر حکومتی فیصلے کے خلاف خوب نعرے نازی کی۔
پاکستان ریسٹورنٹس یونٹی ایسوسی ایشن کے چیئرمین عامر قریشی کا کہنا تھا کہ مجبوری میں سڑکوں پر آئے ہیں گھر کا گزر کیسے ہوگا۔ ہوٹلوں کو کھولا جائے اس کاروبار سے وابستہ لاکھوں لوگ چکن، مٹن ویجیٹبل اور مصالحہ جات کے کاروبار سے ہے۔ اس فیصلے سے ورکروں کے گھروں کا چولہا بجھ جائے گا۔ انہوں نے کہ حکومت ہوٹلوں کی بندش کرکے حکومت اس انڈسٹری کا معاشی قتل کررہی مشکل کا شکار ہوگئے۔
ریسٹورنٹس میں کام کرنے والی خواتین کا کہنا تھا کہ روزانہ کما کر گھر کا خرچ اور بچوں کا باعزت طریقہ معاملات چلا رہی ہیں۔ اب ان ہوٹلوں کی بندش سے روزگار چھن جانے سے فاقوں پر مجبور ہوجائیں گے، احتجاجی ریلی اور دھرنے کے بعد ریسٹورینٹ ایسوسی ایشن میں آئے شرکاء نے مطالبات منظور نہ ہونے پر احتجاج کا دائرہ ملک بھر میں بڑھانے کا اعلان بھی کردیا ہے۔