ہسپتال روڈ (بسام سلطان) چیئر مین گرینڈ ہیلتھ الائنس ڈاکٹرسلمان حسیب نے کہاہے کہ محکمہ صحت نے اب تک کورونا وائرس سے بچاؤکے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے، اگر ڈاکٹرز نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کو وائرس سے متعلق کٹس اور تحفظ فراہم نہ کیا گیا تو وائرس سے متاثرہ مریض دیکھنا بند کر دیں گے۔
میو ہسپتال میں الائنس کے دیگرممبران کیساتھ سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کیخلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایم ٹی آئی ایکٹ کو غیرقانونی طریقے سے اسمبلی میں پاس کیا، جو توہین عدالت ہے۔ حکومت اب تک نجکاری سے باز نہیں آ رہی، اگر ہسپتالوں کی نجکاری کو نہ روکا گیا تو صوبہ بھر میں احتجاج کریں گے۔
گرینڈ ہیلتھ ا لائنس ممبران نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دو دن کے اندر کورونا پر جامع پالیسی اور ہسپتالوں و رہائشی علاقوں سے دور آئسولیشن وارڈز کا قیام اور تمام ہیلتھ پروفیشنلز کےلئے بین الاقوامی معیارکی کٹس فراہم نہ کی گئیں تو کورونا کے کسی مریض کو علاج معالجہ فراہم کرنے سے انکار کردیں گے۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس ممبران کا مزید کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی بھی شدید کمی ہے، پی ایم ڈی سی کے قواعد کے مطابق ہسپتالوں میں 70فیصد وینٹی لیٹر موجود ہی نہیں، اس موقع پر سول سوسائٹی کے ممبران بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔
دوسری جانب کورونا وائرس کے سنگین خطرے کے باوجود محکمہ صحت کی جانب سے تاحال حفاظتی کٹس کی خریداری مکمل نہیں کی جاسکی،محکمہ صحت کو پنجاب حکومت نے 23 کروڑ روپے کی ابتدائی گرانٹ بھی جاری کر دی ہے مگرحفاظتی سامان ابھی تک خریدا نہیں گیا۔
واضح رہے کہ پھیپھڑوں کے شدید عارضے میں مبتلا کرنے والا وائرس جو چین سے شروع ہوا اب پوری دنیا میں پھیل رہا ہے،پاکستان میں کورونا وائرس کے دو کیسز بھی سامنے آئے ہیں، چین میں اب تک کورونا وائرس سے 78 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 2700 ہلاک ہوئے ہیں، کورونا وائرس بخار سے شروع ہوتا ہے جس کے بعد خشک کھانسی آتی ہے، یہ وائرس سانس کے ذریعے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے، طبی ماہرین نے شہریوں کو فیس ماسک استعمال کرنے اور ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے اجتناب کرنےکا مشورہ دیا۔