(علی رامے)پنجاب حکومت نے بجٹ 2024-25 میں خواجہ سراؤں کیلئے نگران حکومت کے مختص کردہ بجٹ میں اضافہ کرتے ہوئے ایک ارب روپے کردیا ۔
خواجہ سراؤں کو روزگار کی فراہمی کے لیے سکل ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت روزگار کے لیے تربیت دی جائے گی اور اس مقصد کے لئے رواں مالی سال میں ابتدائی طور پر 50 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے جبکہ آئندہ سال میں مزید 50 کروڑ روپے خواجہ سراوں کی ٹیکنیکل سکلز پر خرچ ہوں گے ۔
پی اینڈ ڈی بورڈ کے مطابق تاریخ میں پہلی بار اتنی مالیت کا بجٹ خواجہ سراؤں کے لیے مختص کیا جا رہا ہے ،اس سے قبل خواجہ سراؤں کے لیے ترقیاتی بجٹ میں کوئی ایسی سکیم نہیں رکھی گئی ۔
گزشتہ سال پنجاب کی نگراں حکومت نے 24-2023 کے سالانہ بجٹ میں خواجہ سراؤں کے لیے 500 ملین روپے کی رقم مختص کی تھی۔ 23 فروری 2024ء کو سابق نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے لاہور کے علاقے جلو میں واقع خواجہ سراؤں کے لیے پہلے اسکول’ تحفظ ‘درس گاہ کا افتتاح کیا تھا ۔
محسن نقوی نے کہا تھا کہ یہ منصوبہ صرف 18 دنوں میں مکمل ہوا،اس درسگاہ میں UK کریکولم اینڈ ایکریڈیٹیشن بورڈ (UKCAB) کی ناقابل یقین کوششوں کی بدولت یہ کام مکمل ہوا،اس درسگاہ میں رہائش، تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت دی جارہی ہے۔