ملک اشرف : سپریم کورٹ بار کے عاصمہ جہانگیر اور حامد خان گروپ کےعہدے داروں میں اختلافات شدت اختیار کر گئے۔عاصمہ جہانگیر گروپ کے ممبران ایگزیکٹو کمیٹی کی اکثریت کا سپریم کورٹ بار کے صدر اور سیکرٹری کے اقدامات پر تحفظات کا اظہار ،ایگزیکٹو کمیٹی کے اکثریتی دھڑے نے لاہور ہائیکورٹ بار میں کل ہونے والی وکلاء کانفرنس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ بار میں 15 جون کو سپریم کورٹ بار کے زیر اہتمام وکلاء کانفرنس ہورہی ہے ، سپریم کورٹ بار کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران کی اکثریت نے اس وکلاء سیمنار کی ان سے منظوری نہ لینے کا شکوہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ بار کے اجلاس سے 15 روز قبل نوٹس دینا ضروری ہے، جو نہیں دیا گیا۔ سیمنار بارے باضابطہ آگاہ ہی نہیں کیا گیا تو ہم اس میں شرکت کیوں کریں ؟ سپریم کورٹ کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے اکثریتی ممبران کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ 9 مئی کو ہونے والے جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں ۔
9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق مقدمات چلنے چاہئیں۔ سپریم کورٹ بار نے وکلاء کے غیر ملکی دورے کی ایگزیکٹیو کمیٹی سے منظوری نہیں لی ، اکثریتی ممبران ایگزیکٹو کمیٹی کے کے مطابق سپریم کورٹ کے وکلاء کو مہنگے پیکج کے تحت غیر ملکی ٹور کروانے کا پروگرام بنایا گیا ہے۔ سپریم کورٹ بار کی سابقہ ایجنڈوں کی ابھی تک منظوری بھی نہیں لی گئی ، سپریم کورٹ بار میں نئے ملازمین کی بھرتی اور رولز کی منظوری بھی نہیں لی گئی ، وکلاء کی ہاؤسنگ سوسائٹی کی ڈویلپمنٹ کےلئے کچھ نہیں کیا جارہا ۔