ویب ڈیسک : وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ٹیکس چوری کی آڑ میں لوٹ مار کا بازار کا گرم ہے، وائس چانسلرارب پتی بن گئے ہیں، تعلیمی اداروں میں بھی مافیازبیٹھے ہیں ،جواربوں روپے کمارہے ہیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس چوری کے آڑ میں لوٹ مار کا بازار کا گرم ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں، 2اداروں کا قرضہ ایک ہزارارب سے زیادہ ہے، ایک مقروض ملک میں اربوں روپے کاٹیکس چوری کیاجارہے، اس ملک کیساتھ کتنا مذاق کیاجارہاہے، وائس چانسلرارب پتی بن گئے ہیں، اس ملک میں امیرآدمی کیلئے کوئی قانون نہیں، ٹیکس چوری کی مدمیں ڈاکے ڈالے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے 4 سال میں مافیاکوتحفظ دیاگیا، بیمار اداروں میں 35 لاکھ لینےوالےافسربیٹھے ہیں، جوبھی اٹھتاہے ہم پرتنقیدشروع کردیتاہے، تعلیمی اداروں میں بھی مافیازبیٹھے ہیں ،جواربوں روپے کمارہے ہیں، کون ساادارہ ہے ،جس کو زنگ یادیمک نہ لگ گئی ہو، ایسے حالات کے باوجود اسحا ق ڈار نے اچھا بجٹ پیش کرنے کی کوشش کی۔
خواجہ آصف نے کہاکہ 9مئی کو بغاوت ہوئی، ملکی تاریخ میں کسی نے ریاست کو چیلنج نہیں کیا، ایک شخص ریاست کی رٹ کوچیلنج کررہاہے۔