علی رامے : لیڈی ولنگڈن ہسپتال کی عمارت مخدوش ہونے کے باوجود بھی آپریشنل ہے۔ بلڈنگ ریسرچ اسٹین نے لیڈی ولنگڈن ہسپتال کو 3 سال ناقابل استعمال قرار دیا تھا۔ لیڈی ولنگڈن ہسپتال کی مخدوش عمارت قرار دینے کی 3 سالہ پرانی رپورٹ سامنے آگئی۔
رپورٹ کے مطابق ہسپتال کی پرانی عمارت، انڈور بلاک اور نرسنگ ہاسٹل کو 3 سال قبل خطرناک قرار دیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کے دور حکومت میں لیڈی ولنگڈن ہسپتال کی عمارت کو ناقابل استعمال قرار دیا گیا تھا۔
بلڈنگ ریسرچ اسٹین نے ان ڈور بلاک اور نرسنگ ہاسٹل کو فوری طور پر استعمال سے بھی روک دیا تھا۔
لیڈی ولنگڈن ہسپتال کی بحالی پر کروڑوں کے اخراجات کی بجائے نئی عمارت کی تعمیر کی سفارشات کی گئیں
بلڈنگ ریسرچ نے اپنی رپورٹ میں ہسپتال کی عمارت کو فوری طورپر گرانے کا حکم دیا تھا ۔ لیکن اس رپورٹ کے باوجود ہسپتال میں مخدوش حصوں کا استعمال جاری رکھا گیا۔
واضح رہے کہ وزییر اعلیٰ محسن نقوی نے 10 جون کو لیڈی ولنگڈن ہسپتال کا دورہ کر کے عمارت کے مخدوش حصوں اوور بیسمنٹ کا خود معائنہ کیا تھا۔ انہوں نے تمام مخدوش حصوں کی عیار کے مطابق تعمیر نو کا کام ٹیکنیکل کمیٹی کے سپرد کرنے کی ہدایت کر دی تھی۔