ویب ڈیسک: سوشل میڈیا پر پاکستان اور پاکستانی اداروں پر ہرزہ سرائی کرنیوالا یوٹیوبر عادل راجہ لندن میں پکڑا گیا ۔
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ عادل راجہ کی برطانیہ میں گرفتاری کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ برطانوی حکام نےکن وجوہات پر عادل راجہ کو حراست میں لیا ہے ابھی تک واضح نہیں ہوسکا ۔عادل راجہ کےخلاف پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے، عادل راجہ کے خلاف پاکستانی اتھارٹیز نے مختلف شکایات درج کرائی ہوئی ہیں۔
عادل راجہ کے خلاف تازہ ترین شکایت 9 مئی سے متعلق کی گئی تھی، عادل راجہ اور ان کے ساتھیوں کے خلاف ریاست پاکستان مخالف جذبات ابھارنے کی شکایت درج ہے۔عادل راجہ پر الزام ہے کہ انہوں نے فیک نیوز پھیلائی جس کے ذریعے ریاست پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی گئی۔لندن پولیس نے عادل راجہ کی گرفتاری کے حوالے سے کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا تاہم ذرائع نے بتایا ہے کہ انہیں لندن میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں پاک فوج کے سینیئر افسر نے متنازع بیان پر عادل راجہ پر برطانوی ہائی کورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔عادل راجہ نے پاک فوج کے حاضر سروس بریگیڈیئر پر پی ٹی آئی کے خلاف انتخابی دھاندلی کرنے اور جنرل ریٹائرڈ باجوہ پر ہارس ٹریڈنگ کے الزامات عائد کیے تھے۔
برطانوی عدالت میں دائر کیے گئے مقدمے میں کہا گیا کہ عادل راجہ نے 14 جون 2022 کو حاضر سروس فوجی افسر کے خلاف مہم کا آغاز کیا جس سے درخواست گزار کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا۔عادل راجہ گزشتہ برس اسلام آباد سے لاپتہ ہونے کے بعد لندن پہنچ گئے تھے
واضح رہے کہ عادل راجہ گزشتہ برس اپریل میں اسلام آباد سے لاپتہ ہونے کے بعد لندن پہنچ گئے تھے۔انہوں نے نے سوشل میڈیا پر جاری وی لاگ میں پاکستان کی ٹاپ ماڈلز اور اداکاراؤں پر سنگین الزامات بھی عائد کیے تھےاور ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ ایک ادارے کے پاس ان ماڈلز اور اداکاراؤں کی نازیبا ویڈیوز بھی موجود ہیں۔
عادل راجہ کےخلاف پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے، عادل راجہ کے خلاف پاکستانی اتھارٹیز نے مختلف شکایات درج کرائی ہوئی ہیں