ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

”سیاسی مخالفین کو بھوکا مارنا ہے تو ان کو بلا کر سمندر میں پھینک دیں“

Lahore high court
کیپشن: Lahore high court
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف : چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ  محمد قاسم خان  پنجاب حکومت پربرہم,چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ  نےریمارکس  دیئےکہ  صرف سیاسی مخالفت پر لوگوں کیساتھ اتنا ظلم ؟اگر سیاسی مخالفین کو بھوکا مارنا ہے تو ان کو بلا کر سمندر میں پھینک دیں۔
 تفصیلات کےمطابق  چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ  محمدقاسم خان نےسڑکوں کےٹھیکیدار  کی رائل کنسٹریکشن  کمپنی کو17 کروڑ روپے کے واجبات کی عدم ادائیگی کے خلاف درخواست پرسماعت کی ،درخواست گزار کی جانب سےچودھری عمران رضا چدھڑ ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور مؤ قف اختیار کیا کہ  درخواست گزار نے فیصل آباداورسرگودھاکےمتعددعلاقوں کی سڑکیں کی تعمیر کیں۔سڑکوں کی بروقت تکمیل کے باوجود 17 کروڑ روپے کے واجبات ادا نہ کرنےپرہائیکورٹ سے رجوع کیا۔عدالت نے ٹھیکیدار کو رقم  کی ادائیگی کا حکم دیاتو وزیر اعلیٰ پنجاب  اور فنانس ڈیپارٹمنٹ نے فنڈز ریلیز کرنے کی منظوری دی۔فنڈز منظور ہونےکےبعدحکومتی ایم این اےفیص اللہ کموکا نے ڈی سی فیصل آباد سے ملاقات کی ،درخواست گزار کےخلاف  اور حکومتی  ایم این اے  کے فنڈز روکنے کے حکم پرڈی سی نے فنڈز روکنےکا نوٹفکیشن جاری کردیا۔درخواست گزار نےاستدعا کی کہ عدالت ڈی سی فیصل آباد کا فنڈز روکنے کانوٹفکیشن کالعدم قرار دے۔ درخواست گزار کی جانب سے  استدعا واجبات ادا کرنے کا حکم دے ۔

 ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے کہاکہ درخواست گزار ٹھیکیدار کو دو کروڑ سے زائد کی ادائیگی کردی ہے باقی بھی کردیں گے ۔ چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دیئےکہ محکمے کی پہلی رپورٹ اور دوسری رپورٹ میں فرق ہے، مقدمہ درج کرواؤں گا۔عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب ،ڈی جی اینٹی کرپشن،ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کو  طلب کرلیا۔عدالت میں غلط بیانی کرنےوالےان سب کوہتھکڑیاں لگواؤں گا۔محکمے کے افسروں کو کہہ دیں بدھ کے روز یا تو پیسے دے کر آئیں یا پھر گرفتاری کیلئے تیار رہیں، ہر جگہ سے بل منظور ہونے کے بعد رکاوٹ ڈالنا سیاسی مخالفت کو ظاہر کرتا ہے، ہو سکتا ہے کہ متعلقہ سیشن جج کو انکوائری آفیسر بنا دوں،خدا کا خوف کریں، اس ملک کے لوگوں کو جینے دیں۔میں نےڈی سی فیصل آباد کی سروس بک میں لکھنا ہے کہ اس نے اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کیا، خدا کیلئے اس ملک کو چلنے دیں، یہ بیورو کریسی معاملات کو چلنے دے تو آدھے مسائل ختم ہو جاتے ہیں، عدالت نے کیس کی  سماعت 16 جون تک ملتوی کر دی۔