( ملک اشرف ) پنجاب سروس ٹربیونل میں دو جوڈیشل ممبرز کی آسامیاں گزشتہ تین ماہ سے خالی، ممبرز کی عدم تعیناتی کے باعث پولیس سمیت صوبہ بھر کے متعلقہ سرکاری ملازمین محکمانہ اپیلوں کے بروقت فیصلے نہ ہونےکے باعث پریشان، پی ایس ٹی میں سرکاری ملازمین کی زیر التواء اپیلوں کی تعداد ہونے چار ہزار سے تجاوز کرگئی۔
پنجاب سروس ٹربیونل میں گزشتہ تین ماہ سے دو جوڈیشل ممبرز کی سیٹیں خالی ہیں۔ سرکاری ملازمین ممبرز کی عدم تعیناتی کو بروقت انصاف کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دے رہے ییں۔ ذرائع کے مطابق دو ممبرز کی کمی باعث سرکاری ملازمین کی زیر التواء اپیلوں کی تعداد پونے چار ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔
پی ایس ٹی کے ممبرز کی عدم تعیناتی کے باعث زیر التواء اپیلوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہونے لگا۔ لاہور ہائیکورٹ کیجانب سے حکومت کو نام بھجوانے کے باوجود ممبرز کی تعیناتیوں کی منظوری التواء کا شکار ہے۔
ہائیکورٹ نے پنجاب سرورس ٹربیونل میں تعیناتی کے لئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ریحان بشیر اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عبدالحفیظ کے نام پنجاب حکومت کو بھجوا رکھے ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ نے دونوں سیشن ججز کے نام منظوری کے لئے گورنر کو بھجوا رکھے ہیں۔
ذرائع کے مطابق دونوں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کے ناموں کی سمری ایک ماہ سے منظوری کے لئے گورنر ہاؤس میں پڑی ہے۔ گورنر پنجاب کی منظوری کے بعد دونوں ججزکو بطورجوڈیشل ممبر پجاب سروس ٹربیونل تعینات کیا جائے گا۔
پنجاب بھر کے متعلقہ سرکاری ملازمین محکمانہ اپیلوں کے بروقت فیصلوں کے لئے پنجاب سروس ٹربیونل میں جلد از جلد جوڈیشل ممبرز کی تعیناتی کے خواہاں ہیں۔