شہباز شریف کا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ

14 Jun, 2020 | 04:37 PM

Shazia Bashir

عمر اسلم: مسلم لیگ ن کےصدر میاں شہباز شریف کا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کم ازکم 10فیصد اضافے کا مطالبہ، کہتے ہیں کہ سرکاری ملازمین بالخصوص کم سکیل کےملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنا ناقابلِ قبول ہے۔

      

میاں شہبازشریف نے کہا ہےکہ مہنگائی ہرحد پار کر چکی ہے، صحت کے اخراجات بڑھ چکے ہیں، ایسے میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ نہ بڑھانا نا انصافی نہیں تواور کیا ہے ،معاشی تحریک پیدا کرنے کے اقدامات کہاں ہیں؟ وہ اقدامات دکھائی نہیں دیتے جن سے روزگار پیدا ہو اورلوگوں کی غربت کم ہو سکے۔

 
میاں شہبازشریف کا کہنا ہےکہ کسانوں کی مدد کے لیے کسی پروگرام کا بجٹ میں ذکرتک نہیں، موجودہ حکومت کسان اور زراعت کے لیے اقدامات میں بھی بری طرح سے ناکام ہوئی ہے۔   قائد حز اختلاف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے اپنے دور میں ہر سال سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا اور انہیں ہاؤسنگ الاونسز کے علاوہ دیگر مراعات فراہم کیں۔

 

واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وفاقی بجٹ کو عوام دشمن قرار دے کر مسترد کر دیا۔ پارٹی کی جانب سے جاری بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے زیادہ ترقی اور کم مہنگائی کا فارمولا اپنایا جسے موجودہ حکومت نے الٹ کر دیا، حکومت اصلاح احوال اور دانشمندی کی راہ اپنانے کو تیار نہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت کے بجٹ سے ملک کی رہی سہی معاشی سانسیں بھی رُک جائیں گی، یہ بجٹ نہیں بلکہ تباہی کا نسخہ ہے، میرے خدشات حرف بہ حرف درست ثابت ہوئے، یہ غریب کش بجٹ ہے، آئی ایم ایف کے دباؤ پر تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنا ظلم ہے، قوم منی بجٹ کیلئے تیار رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس ریونیو کا 1.7 ٹریلین ارب کا تاریخی خسارہ موجودہ حکومت کی کارکردگی ہے، 68 سال میں پہلی بار ملکی جی ڈی پی منفی ہو چکی ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے 5.8 فیصد جی ڈی پی شرح والی معیشت دی جسے موجودہ حکومت نے پہلے سال میں 1.9 پر پہنچا دیا۔

 

 

             

 

 

 

 

 

 

 

مزیدخبریں