کراچی طیارہ حادثہ، جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر

14 Jun, 2020 | 10:45 AM

Sughra Afzal

جی پی او چوک (یاور چودھری) لاہور ہائیکورٹ میں کراچی طیارہ حادثے کی تحقیقات رکوانے اور جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست دائر کردی گئی۔

  ارسلان رضا نقوی سمیت دیگر وکلاء کی جانب سے دائر آئینی درخواست میں سیکرٹری ہوا بازی، ڈائریکٹر سول ایوی ایشن، ڈائریکٹر ائیر ٹریفک کنٹرول، پی آئی اے، ائیر بلیو، شاہین ائیر لائنز، ایاٹا، پالپا، ائیر کرافٹ انویسٹی گیشن بورڈ سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ پاکستان میں گزشتہ 50 برسوں میں طیاروں کے 20 حادثات میں 1 ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں، اب تک ہونے والے طیارہ حادثات کی ایک بھی رپورٹ منظرعام پر نہیں لائی گئی۔

درخواست میں مزید موقف اختیار کیا گیا کہ سول ایوی ایشن کاک پٹ عملے کی مناسب تربیت کرانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، اتھارٹی طیاروں کی وقتاً فوقتاً دیکھ بھال کرنے کے ایس او پیز پر بھی عملد درآمد نہیں کر رہی، کراچی طیارہ حادثے کی تحقیقات کرنے والا بورڈ سول ایوسی ایشن اتھارٹی کے زیر اثر ہے ایسے میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کی توقع نہیں کی جا سکتی۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ کراچی طیارہ حادثے کی جلد اورغیر جانبدار تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا حکم دیا جائے، جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے بعد ذمہ داروں کیخلاف فوجداری مقدمات چلانے اور متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ دینے کا حکم بھی دیا جائے جبکہ درخواست کے حتمی فیصلے تک تحقیقاتی بورڈ کو کام کرنے سے روکا جائے۔

واضح رہے کہ 22 مئی کو لاہور سے کراچی جانے  والا پی آئی اے کا مسافر بردار طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہو گیا تھا ، طیارہ  میں سوار   24 نیوز کے ڈائریکٹر پروگرامنگ انصار نقوی سمیت  96 افراد شہید  ہوگئے تھے جبکہ 2 افراد خوش قسمتی سے بچ گئے تھے، بچ جانیوالوں میں صدر پنجاب بینک ظفرمسعود اور ایک مسافر محمد زبیرشامل ہے۔

مزیدخبریں