محرم میں لنگرِ حسینی کی تقسیم اور حصول،  برکت پانے  کیلئے صدیوں سے رائج روایت

14 Jul, 2024 | 03:15 AM

اسوہ فاطمہ:  محرم الحرام  کے پہلے عشرہ میں نیاز  کی ہر خاص و عام میں تقسیم یونہی عام ہوتی ہے جیسے گھر گھر میں فرش عزا  کا بچھ جانا۔ عزادارانِ  حسین صدیوں سےعقیدت اور جذبے کے ساتھ لنگرِ حسین تقسیم کرتے آ رہے ہیں۔ ہر گزرتے سال کے ساتھ لنگر اور نیاز کی تقسیم کے عمل میں جوش و جذبہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔

 محرم کے دوران خاص طور سے پہلے عشرہ میں نیاز کی تقسیم میں تمام مسلمان بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں، اب یہ ہدیہِ عقدت اتنا بڑھ گیا ہے کہ عقیدتمند لنگر اور نیاز کی تقسیم کے لئے کسی مجلس اور جلوسِ عزا کا انتظار بھی نہیں کرتے بلکہ کسی بھی علاقہ میں کہیں بھی نیاز کی تقسیم  شروع کر دیتے ہیں اور دوسرے عقیدتمند سب کچھ چھوڑ کر نیاز کے حصول کے لئے جمع ہو جاتے ہیں۔ اس نیاز کو حاصل کرنے اور کھانے پینے کو  برکت کے حصول کا ذریعہ مانا جاتا ہے۔  

برصغیر پاک و ہند کے مختلف علاقوں کی طرح لاہور میں بھی لنگر حسین عزادارصدیوں سے تقسیم کرتے آ رہے ہیں۔  محرم کے تیس دنوں اور اس کے بعد صفر کے بیس دنوں میں جابجا نذر و  نیاز  کے دسترخوان بچھائے جاتے ہیں اور مشروبات کی سبیلیں لگائی جاتی ہیں۔ عاشور کے روز لنگر اور سبیل کا سلسلہ اپنے عروج پر ہوتا ہے اور ہر عقیدتمند اپنی بساط سے بڑھ کر نذرانہ بارگاہِ حسینی میں لانے کی کوشش کرتا ہے۔

نذرو نیاز میں عموماً  نان،حلیم ، کھیر، فیرنی، انواع و اقسام کے حلوے، بریانی اور زردے کی دیگیں تیار  کر کے تقسیم کی جاتی ہیں،  دودھ، شربت، سکنجبین اور ٹھنڈے پانی کی سبیلیں حسبِ توفیق لگائی جاتی ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ نیاز کی تقسیم کی روایت میں بھی تنوع آ گیا ہے، اب ڈبہ میں بند جوس ، سادہ پانی کی بوتلیں، ڈسپوزیبل ٹرے میں بند کھانے کی ہر طرح کی اشیا بھی  عزاداروں کی جانب سے تقسیم کی جاتی ہیں۔

محرم الحرام میں جہاں شہدا کربلا کی لازوال قربانیوں کی یاد میں گھر گھر میں مجالس کا اہتمام کیا جاتا ہے وہیں حسینی لشکر کے سپاہیوں کی بھوک اور پیاس کی یاد میں جابجا  نذر  و نیازتقسیم اور سبیلیں لگائی جاتی ہیں ۔ لنگر حسینی کا سلسلہ اتنا ہی قدیم ہے، جتنا مجلس و جلوس کا اہتمام۔

 لوگ گلی کوچوں ، بازاروں میں عقیدت کے ساتھ خلقت میں کھانا تقسیم کرتے ہیں اور نیاز کو حاصل کرنے کے لئے بھی لوگ عقیدت کے ساتھ جمع ہوتے ہیں۔ یہ عقیدت اسے عام کھانے سے ممتاز کرتی ہے۔  نیاز ایک ایسی روایت ہے جس کے باعث مارکیٹ میں سرمائے کی گردش بھی بڑھتی ہے اور ضرورت مندوں کو باآسانی کھانا بھی ملتا رہتا ہے۔

محرم الحرام میں شہدا کربلا کی بھوک اور پیاس کو یاد کرتے ہوئے عزادار حسین کی جانب سے مذہب رنگ اور نسل سے بالاتر ہوکر لوگوں میں عقیدتاً نیاز تقسیم کی جاتی ہے۔ اس ماہ میں خاص خیال رکھا جاتا ہے کہ کوئی بھی شخص بھوکا نہ رہے، پیاسا نہ رہے۔

مزیدخبریں