ویب ڈیسک: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر عارف علوی کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے ارکان کو ڈی سیٹ کرے اور انہیں نا اہل کرنے کی کارروائی کرے۔ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آئین کی واضح خلاف ورزی کے الفاظ استعمال کیے ہیں۔
واضح رہے کہ عدالتِ عظمیٰ نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کے موقع پر قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 5 (1) کے تحت جاری کی گئی رولنگ کے خلاف از خود نوٹس کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
86 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے قلم بند کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ بیرونی مداخلت پر دلیل سے مطمئن نہیں، ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ، تحریک عدم اعتماد مسترد کرنا غیر آئینی ہے۔
رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ شیخ رشید کو لانگ مارچ کے دوران گرفتار کرنا تھا، وہ نظر ہی نہیں آئے، جب ثابت ہوجائے کہ آئین توڑا گیا، پھر سپریم کورٹ بھی تصدیق کر دے، تو پھر کارروائی بنتی ہے. سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت اور کابینہ کے پاس کوئی گنجائش نہیں کہ اس معاملے سے پہلو تہی کرے۔