میٹرک رزلٹ سے پہلے رزلٹ بتانے کے عوض رقم؛ سکینڈل کی تحقیقات کا آغاز

14 Jan, 2025 | 08:41 PM

Waseem Azmet

 سٹی42:  میٹرک کے نتائج لیک ہونے کے الزامات میں  'ایڈو مارکس' کمپنی کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئیں۔

ساؤتھ افریقہ میں بچچوں کے میٹرک کے امتحانات کے رزلٹ فروخت کر ڈالنے کے ہول ناک اسکینڈل کے انکشاف نے معاشرے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ساؤتھ افریقہ کی ایک کمپنی 'ایڈو مارکس' پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے میٹرک کے نتائج سرکاری ریلیز سے قبل لیک کر دیے تھے۔

  تعلیمی کارکن ہینڈرک میکانیٹا نے بتایا کہ ایڈو مارکس نے 100 رینڈ ک فی رزلٹ کے عوض طلباء کو نتائج  آفیشل ریلیز سے پہلے ایک ویب سائٹ پر فراہم کیے۔

 میکانیٹا نے اس معاملے کی مکمل تحقیقات پر زور دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایڈو مارکس نے اپنے وقت سے پہلے امتحان کے رزلٹ معلوم کرنے کے انتظام کی انسٹاگرام پر مارکیٹنگ بھی کی۔اس  انکشاف کے بعد ایڈو مارکس نے اپنی ویب سائٹ کو غیر فعال کر دیا ہے۔

 میکانیٹا نے کہا "ہم ان کی ویب سائٹ پر گئے اور جب میں نے میڈیا میں اس بارے میں بیان دیا تو انہوں نے اپنا اکاؤنٹ معطل کر دیا اور انہیں احساس ہو گیا کہ ہم ان کے پیچھے ہیں۔   ایک طالب علم  جس نے اس کمپنی کی ویب سائٹ سے پیسوں کے عوض رزلٹ معلوم کیا، اس نے بھی تصدیق کی کہ یہ کمپنی امتحان کے نتائج فروخت کر رہی ہے۔" 

 اس اسکینڈل نے وزیر برائے بنیادی تعلیم، سیویوے گواروبے کی توجہ حاصل کر لی ہے جنہوں نے محکمہ کے فنکشنز میں ممکنہ وائلیشن کا اعتراف کیا ہے۔

  مِس سیویے گواروبے نے اپنے بیان میں کہا "میں قطعی طور پر یہ نہیں کہہ سکتی کہ نتائج لیک ہوئے ہیں یا نہیں لیکن ہم نے ہاکس (قومی تفتیشی ادارہ) سے درخواست کی ہے تاکہ تحقیقات میں مدد فراہم کی جا سکے۔"

 ہاکس کے کرنل کاتلیگو موگالے نے تصدیق کی ہے کہ 12 جنوری کو اس کیس کا اندراج کیا گیا تھا اور تحقیقات جاری ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا یہ سازش محکمے کے اندرونی افراد کی مدد سے کی گئی یا  یہ کوئی سائبر کرائم کا معاملہ ہے۔

 تحقیقات کے جاری رہنے کے باعث صورتحال ابھی تک تناؤ کا شکار ہے۔

مزیدخبریں